کورٹ فیس میں امتیازی سلوک؟ بار رہنماؤں کا جنوبی پنجاب کے لیے یکساں انصاف کا مطالبہ

یوسف عابد

ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن ملتان کے سابق صدر سید ریاض الحسن گیلانی نے کہا کہ لاہور ہائیکورٹ نے جنوبی پنجاب میں ہائی کورٹ ملتان و بہاولپور بینچز میں نقول فیس کے حصول کے لیے 500 روپے کی اضافی کوٹ فیس عائد کر دی ہے جبکہ لاہور میں یہ کورٹ فیس عائد نہیں ہے۔ اس اس لیے چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ سے درخواست کی کہ ملتان اور بہاولپور میں یہ امتیازی سلوک بند کیا جائے اور لاہور کی طرح اس اضافی فیس کا حکم واپس لیا جائے۔ انہوں نے کہا اس سے قبل بھی ملتان کے ساتھ امتیازی سلوک کیا گیا تھا کہ چیف جسٹس پاکستان نے ملتان میں ویڈیو لنک کیسز کی سہولت فراہم کرنے کا حکم دیا تھا لیکن لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے اس پر عمل درامد نہیں کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب کے ساتھ شروع سے ہی معتصبانہ رویہ رکھا جا رہا ہے جس پر کل ہائیکورٹ ملتان بینچ میں احتجاج کیا گیا اور آج لاہور میں پریس کانفرنس کی جا رہی ہے۔ اس ضمن میں لاہور کے دوستوں سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ جنوبی پنجاب کا یکساں انصاف کے لیے ساتھ دیں۔

لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر اصف نسوانہ نے کہا کہ ہم یکساں انصاف کے لیے ملتان اور جنوبی پنجاب کے ساتھ ہیں ہم چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ جس طرح لاہور کے لیے یہ اضافی 500 نقول فیس ختم کی گئی ہے، اسی طرح ملتان اور بہاولپور بینچز کے لیے بھی یہ فیس ختم کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ اس فیصلے سے یہ تاثر جا رہا ہے کہ جیسے جنوبی پنجاب کے ساتھ امتیازی سلوک کیا جا رہا ہے، اس لیے یہ تاثر نہیں ہونا چاہیے اور جب تک بار ایسوسی ایشنز اور لاہور ہائیکورٹ مل کر اس پر کوئی فیصلہ نہیں کرتے جنوبی پنجاب کے ملتان اور بہاولپور بینچز میں بھی عائد 500 روپے نقول فیس ختم کی جائے۔ اس معاملے میں لاہور ہائیکورٹ کے تمام بینچز میں ایک ہی اصولی طور پر فیصلہ لاگو ہونا چاہیے۔

اپنا تبصرہ لکھیں