دربار حضرت شاہ شمس تبریز رحمۃ اللہ علیہ، ملتان-جہاں روحانی روشنی کبھی مدہم نہیں ہوتی

ایمان عرفان

روحانیت اور تاریخ کا امین، ملتان کا عظیم دربار حضرت شاہ شمس تبریز رحمة اللہ علیہ صدیوں سے عقیدت و محبت کا مرکز ہے۔ یہ مقدس مقام نہ صرف صوفیاء کرام کی تعلیمات کی یاد دلاتا ہے بلکہ پنجاب کی ثقافتی روایات کا بھی آئینہ دار ہے۔

حضرت شاہ شمس تبریز رحمة اللہ علیہ، جنہیں سلطان الاولیاء کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، تیرہویں صدی میں ملتان آئے اور یہاں روحانیت کی شمع روشن کی۔ ان کا دربار آج بھی زائرین کے لیے امن و سکون کی پناہ گاہ ہے۔

امریکی ادارے یو ایس ایڈ نے تاریخی ورثے کے تحفظ کے لیے اس دربار کی تعمیر و مرمت میں اہم کردار ادا کیا، جس سے نہ صرف اس کی خوبصورتی بحال ہوئی بلکہ زائرین کے لیے بہتر سہولیات بھی میسر آئیں۔

دربار کے احاطے میں واقع امام بارگاہ تلوار شاہ اور خواتین کی علیحدہ امام بارگاہ بھی روحانی اہمیت کی حامل ہیں۔ محرم الحرام کے بیشتر جلوس یہاں اختتام پذیر ہوتے ہیں، یہاں خواتین کی آمد و رفت ذیادہ ہونے کی وجہ سے سہولیات کا خاص انتظام ہے، جہاں وہ عقیدت کے ساتھ ساتھ روایتی رسومات بھی ادا کرتی ہیں۔ ہمہ وقت کھانے پینے کی اشیاء تبرکات کی صورت میں تقسیم ہونے کی وجہ سے عقیدت مندوں کا تانتا بندھا رہتا ہے۔

خواتین یہاں منتیں چڑھانے، زیورات خرینے اور اپنے مردوں‌و بچوں‌کو نظر بد سے بچانے کے لئےکالے دھاگے باندھنے کے ساتھ نذر نیاز دینے، اور منت مانگنے کی رسومات میں مصروف نظر آتی ہیں۔ کالے اور سفید منکوں والی ڈوریاں نظرِ بد سے بچاؤ کے لیے اپنے مردوں اور بچوں کو باندھنق، ان کی گہری عقیدت کی علامت ہیں۔ یہ سب اس مقدس مقام کے ثقافتی تنوع کو اجاگر کرتا ہے۔

دربار حضرت شاہ شمس تبریز رحمة اللہ علیہ محبت، رواداری اور ایمان کی وہ روشن مثال ہے جو نسلوں سے قائم و دائم ہے۔ یہ نہ صرف ملتان بلکہ پورے خطے کے لیے روحانی ورثے کا حصہ ہے۔

دربار شاہ شمس — جہاں‌جہاں‌دلوں‌کو سکون اور روح‌کو روشنی ملتی اور ہمیشہ امن و آتشی کا پیغام دیا جاتا ہے.

اپنا تبصرہ لکھیں