شکنتلہ دیوی — ایک نعت، ایک پیغام

انیلہ اشرف

ملتان کی گلیوں میں ایک مانوس سی آواز گونجی — "شہرِ مدینہ ہے، کتنا پیارا لگتا ہے…”
یہ آواز کسی مشہور نعت خواں کی نہیں تھی… یہ آواز تھی شکنتلہ دیوی کی — ایک ہندو خاتون، ایک سماجی کارکن، ایک انسان دوست۔

شکنتلہ دیوی، جو ہر مذہب کا احترام اپنے دل میں رکھتی ہیں، صرف تقریر نہیں کرتیں، وہ نذر و نیاز بانٹتی ہیں، جلوسوں میں شریک ہوتی ہیں، اور سب سے بڑھ کر — اپنے فن سے دلوں کو جوڑتی ہیں۔

جب انہوں نے شہرِ مدینہ پڑھا، تو آواز صرف کانوں سے نہیں، دلوں سے گزری۔
نہ کوئی مذہب درمیان میں رہا، نہ کوئی فرق — صرف محبت باقی رہی۔

کسی نے کہا:
"یہی ہے اصل پاکستان — جہاں ایک ہندو عورت نعت پڑھتی ہے اور ایک مسلمان آنکھوں میں آنسو لیے سنتا ہے۔”

یہ صرف ایک نعت نہیں تھی،
یہ ایک پیغام تھا —
کہ ہم سب ایک ہیں، اگر دل صاف ہوں۔

اپنا تبصرہ لکھیں