اسلام آباد: دوسرے سالانہ عالمی یومِ کھیل (11 جون) کے موقع پر رائٹ ٹو پلے اور دنیا بھر کی تنظیمیں حکومتوں، اساتذہ، اور عالمی برادری سے مطالبہ کر رہی ہیں کہ وہ بچوں کی تعلیم اور فلاح و بہبود کے ایک اہم ذریعے کے طور پر "کھیل” میں مزید سرمایہ کاری کریں اور ہر بچے کے کھیل کے حق کا تحفظ کریں۔
بچوں کے کھیل کے مواقع تیزی سے محدود ہوتے جا رہے ہیں۔ دنیا بھر میں 22 کروڑ سے زائد بچے غربت، تنازعات اور موسمیاتی بحرانوں کے باعث کھیلنے اور تعلیم حاصل کرنے سے محروم ہیں۔ تحقیق سے ظاہر ہوتا ہے کہ 16 کروڑ بچے آج تعلیم یا کھیل کی بجائے مزدوری کرنے پر مجبور ہیں، اور آج کے بچے اپنے بیبی بومر دادا دادی کے مقابلے میں 62٪ کم کھیلتے ہیں۔ کھیل کے ان مواقع کا خاتمہ بچوں کی تعلیم، نشوونما اور ذہنی صحت پر شدید منفی اثرات ڈالتا ہے۔
عالمی یومِ کھیل (IDOP) بچوں کی زندگیوں میں کھیل کی شاندار طاقت کو منانے اور اس میں مزید سرمایہ کاری کے مطالبے کا دن ہے تاکہ بچے کھیل کے ذریعے سیکھ سکیں، نشوونما پا سکیں اور ذہنی و جذباتی مسائل سے نجات حاصل کر سکیں۔ اقوامِ متحدہ کی جانب سے 2024 میں قائم کردہ یہ دن اس پیغام کو اجاگر کرتا ہے کہ کھیل محض ایک مشغلہ نہیں بلکہ بچوں کی زندگیوں میں ایک انقلابی قوت ہے۔
رائٹ ٹو پلے، جو کہ 14 ممالک میں سرگرم ایک عالمی تنظیم ہے، نے IDOP سے چند دن قبل ایک نئی پالیسی رپورٹ جاری کی جس میں بتایا گیا ہے کہ کھیل پر مبنی تعلیم میں سرمایہ کاری بچوں کی خواندگی، ریاضی، اور ابتدائی سیکھنے کی صلاحیتوں کو بہتر بنانے کا مؤثر، کم لاگت، اور لچکدار طریقہ ہے۔ مثال کے طور پر تنزانیہ میں، ان اسکولوں میں جہاں کھیل پر مبنی تعلیم دی گئی، چوتھی جماعت کے 98٪ بچے با فہم مطالعہ کرنے کے قابل ہوئے، جبکہ دیگر اسکولوں میں یہ شرح صرف 53٪ تھی۔
رائٹ ٹو پلے انٹرنیشنل کی صدر اور سی ای او، سوسن میک آئزک کہتی ہیں کہ "کھیل ایک طاقتور ذریعہ ہے۔ اس کے ذریعے بچے دنیا کو سمجھتے ہیں، دوسروں کے ساتھ ہمدردی اور تعاون سیکھتے ہیں، اپنے حقوق کے لیے آواز بلند کرتے ہیں، اور سیکھنے سے محبت کرنا سیکھتے ہیں۔ گزشتہ 25 برسوں سے رائٹ ٹو پلے نے کھیل کی طاقت کو بروئے کار لا کر لاکھوں بچوں کو ہر سال مشکلات سے نکلنے، تعلیم حاصل کرنے، اور خود کو بااختیار بنانے میں مدد دی ہے۔ ہمیں فخر ہے کہ ہم عالمی یومِ کھیل کے بانی اراکین میں شامل ہیں، اور دنیا بھر کے شراکت داروں کے ساتھ مل کر یہ پیغام دے رہے ہیں کہ ہر بچے کو کھیلنے کا حق حاصل ہونا چاہیے۔”
رائٹ ٹو پلے پاکستان نے موسم گرما کی تعطیلات کے باعث 11 جون کو ہونے والی تقریبات سے پہلے ہی پلے فیسٹ کی سرگرمیاں منعقد کیں۔ اسلام آباد اور ٹھٹھہ میں بالترتیب 22 مئی اور 27 مئی 2025 کو ہونے والے ان پروگراموں میں تقریباً 1500 بچوں، اساتذہ، اور شراکت داروں نے شرکت کی۔ ان تقریبات میں جسمانی کھیل، تخلیقی فنون، روایتی کھیل، سوال و جواب کے گوشے، اور ذہنی مشقوں پر مشتمل سرگرمیوں کے مختلف زون قائم کیے گئے، جن میں بچوں نے بھرپور جوش سے حصہ لیا۔ ان فیسٹیولز کا مقصد تعلیم، بچوں کی نشوونما، اور ذہنی صحت میں کھیل کے کردار کو اجاگر کرنا تھا۔
ایک خصوصی تقریب میں اساتذہ نے عہد کیا کہ وہ اسکولوں میں کھیل کو تعلیم کا لازمی جزو بنائیں گے۔ اس موقع پر خاص طور پر ان بچوں کے لیے کھیل میں مزید سرمایہ کاری پر زور دیا گیا جو غربت، تنازعے یا موسمیاتی بحرانوں کا سامنا کر رہے ہیں۔
رائٹ ٹو پلے ایک عالمی تنظیم ہے جو بچوں کو مشکلات پر قابو پانے، تعلیم حاصل کرنے اور بااختیار ہونے کے لیے کھیل کی طاقت سے مدد فراہم کرتی ہے۔ 25 سال سے زائد عرصے سے ہم دنیا کے سب سے چیلنجنگ علاقوں میں ہر سال لاکھوں بچوں تک پہنچ رہے ہیں، تاکہ وہ اسکول میں رہیں، امتیازی سلوک سے بچیں، صدمات سے صحت یاب ہوں، اور وہ مہارتیں سیکھیں جو انہیں زندگی میں آگے بڑھنے میں مدد دیں۔
ہم کھیل کو ایک بنیادی قوت کے طور پر استعمال کرتے ہیں جو بچوں کو سیکھنے اور مواقع حاصل کرنے میں مدد دیتی ہے۔