ویب نیوز:پاکستان ایئرلائنز کی ایئر ہوسٹس کینیڈا پہنچنے کے بعد شکریہ پی آئی اے کا رقعہ چھوڑ کر غائب ہو گئی.حکام نے اس رجحان کی وجہ کینیڈین قانون کی نرمی کو قرار دیا ہے، جو ملک میں داخلے کے بعد پناہ کی درخواست دینے کی اجازت دیتا ہے۔
پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (PIA) کی ایک کیبن کریو ممبر منگل کے روز کینیڈا پہنچی، لیکن لینڈنگ کے بعد اچانک غائب ہو گئی، پاکستانی خبر رساں ادارے ڈان نے رپورٹ کیا۔ غائب ہونے والی ایئر ہوسٹس کی شناخت مریم رضا کے نام سے ہوئی ہے۔ وہ پیر کے روز اسلام آباد سے ٹورنٹو جانے والی پرواز PK-782 پر کینیڈا پہنچیں، لیکن واپسی کی پرواز PK-784 کے لیے رپورٹ نہیں کیا۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ مریم رضا ان کئی پی آئی اے ملازمین میں شامل ہیں جو حالیہ برسوں میں کینیڈا میں "لاپتہ” ہو چکے ہیں۔ ڈان کے مطابق، مریم رضا گزشتہ 15 سال سے قومی ایئرلائن میں خدمات انجام دے رہی تھیں۔ انہیں پیر کے روز اسلام آباد سے ٹورنٹو کی پرواز پر ڈیوٹی دی گئی تھی، لیکن کینیڈا پہنچنے کے بعد وہ اگلے دن کراچی واپسی کے لیے رپورٹ کرنے میں ناکام رہیں۔ جب حکام نے ان کی تلاش شروع کی تو ان کے ہوٹل کے کمرے کا دروازہ کھولا گیا، جہاں ان کی پی آئی اے یونیفارم اور ایک نوٹ ملا، جس پر لکھا تھا: "شکریہ، پی آئی اے”۔
ایئرلائن کے ترجمان کے مطابق، یہ رواں سال کا دوسرا واقعہ ہے جب پی آئی اے کا کوئی کیبن کریو ممبر کینیڈا پہنچنے کے بعد غائب ہو گیا۔ گزشتہ ماہ، پی آئی اے کی ایک اور ایئر ہوسٹس فوزیہ مختار بھی اسی طرح اچانک لاپتہ ہو گئی تھیں۔ رپورٹ کے مطابق، فوزیہ مختار کو کینیڈا پہنچنے کے اگلے روز کراچی واپس جانا تھا، لیکن وہ پرواز میں سوار ہونے کے بجائے غائب ہو گئیں۔
حکام کے مطابق، کینیڈین قانون کی نرمی اس رجحان کی بنیادی وجہ ہے، کیونکہ یہ ملک میں داخل ہونے کے بعد پناہ کی درخواست دینے کی سہولت فراہم کرتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق، پی آئی اے کے فضائی عملے کے کینیڈا پہنچنے کے بعد غائب ہونے کا سلسلہ 2019 سے جاری ہے۔ گزشتہ سال کم از کم سات کیبن کریو ممبرز دورانِ ڈیوٹی کینیڈا میں لاپتہ ہو گئے۔
نومبر میں رپورٹ کیا گیا تھا کہ پی آئی اے کے دو سینئر فلائٹ اٹینڈنٹس اسلام آباد سے ٹورنٹو پہنچنے کے بعد غائب ہو گئے۔ ان کی شناخت خالد محمود اور فدا حسین کے طور پر ہوئی۔ پی آئی اے کے ترجمان کے مطابق، دونوں افراد پی کے 772 پر اسلام آباد سے کینیڈا پہنچے، لیکن ٹورنٹو پہنچنے کے بعد واپس جانے کے بجائے غائب ہو گئے۔
ایئرلائن کے ترجمان نے مزید بتایا کہ کچھ عرصہ قبل ڈیوٹی کے دوران کینیڈا میں غائب ہونے والے ایک سابقہ فلائٹ اٹینڈنٹ نے اب وہیں سکونت اختیار کر لی ہے اور دوسرے فضائی عملے کے افراد کو پناہ کی درخواست دینے کے بارے میں "مشورے” دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی آئی اے انتظامیہ کینیڈین حکام کے ساتھ رابطے میں ہے تاکہ مستقبل میں اس طرح کے واقعات کو روکا جا سکے۔