اسلام آباد: سپریم کورٹ نے سیلز ٹیکس واجبات کے تعین کے بغیر ٹیکس دہندگان کے خلاف فوجداری کارروائی کو غیر قانونی قرار دے دیتے ہوئے قرار دیا ہےکہ ابتدائی مرحلے پر فوجداری کارروائی شروع کرنا انصاف کے تقاضوں کے خلاف ہے۔
سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے تفصیلی فیصلہ جاری کیا ہے۔ جس میںقرار دیا گیا ہے کہ کسی بھی ٹیکس دہندہ کے خلاف فوجداری کارروائی سے قبل ٹیکس واجب الادا ہونے کا تعین اور اپیل کا حق دیا جانا آئینی تقاضا ہے۔ تاہم ایف بی آر کی جانب سے ایس آر او کے تحت مجرمانہ کارروائی کا اختیار دینا قانون اور آئین کے منافی ہے۔
عدالت نے ایف بی آر کی طرف سے ٹیکس چوری کے الزامات پر براہ راست مقدمات درج کرنا اختیارات سے تجاوز قرار دیا۔ تفصیلی فیصلے کے مطابق صرف نوٹس، انویسٹی گیشن یا غیر حتمی معلومات پر گرفتاری آئینی اصولوں کے خلاف ہے۔
فاضل عدالت نے اپنے حکم میںقرار دیا کہ تمام متعلقہ ہائیکورٹس کے فیصلوں کو برقرار رکھا جاتا ہے اور اپیلیں خارج کی جاتی ہیں۔
سپریم کورٹ نے کہا کہ ایف آئی آرز، گرفتاریوں اور ٹرائلز کو کالعدم قرار دیا جاتا ہے۔ اس ضمن میںتمام مجرمانہ کارروائیاں فوری طور پر روکی جائیں۔
خیال رہے کہ سیلز ٹیکس واجبات کی عدم ادائیگی پر فوری طور پر مقدمات کے اندراج کو ہائیکورٹس نے غیر قانونی قرار دیا تھا، جس کے خلاف اپیلیںدائر کی گئیںتھیں.