مٹھی: ٹنڈو باگو پریس کلب کے صدر اور سیینئر صحافی انور عباسی کو تھر کے پولیس تھانہ جھُن نے نگرپارکر کی عدالت میں ریمانڈ کے لیے پیش کردیا۔ڈیوٹی مجسٹریٹ نے 2 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا.
سینئر صحافی انور عباسی کو پولیس نے ڈیوٹی جوڈیشل مجسٹریٹ نگرپارکر کی عدالت میں پیش کرکے چوری کے مقدمہ میںتفتیش کے لیے 14 روزہ ریمانڈ کی درخواست کی۔

فاضل عدالت نےقرار دیا کہ پولیس نے مقدمہ کا ریکارڈ اور گواہان کے بیانات پیش کر کے 14روزہ جسمانی ریمانڈ کی درخواست دی ہے،جبکہ ملزم نے الزامات کو غلط قرار دینے کے ساتھ اپنی بیماریوں کا کوئی طبی ریکارڈ پیش نہیںکیا ہے. اس لئے ملزم کا 2 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا جاتا ہے.پولیس کو ہدایت کی جاتی ہے کہ ملزم کو 11 مارچ کو دوبارہ ریکارڈ سمیت متعلقہ عدالت میںپیش کیا جائے.
صحافیوںکے مطابق انور عباسی کو گزشتہ رات پولیس مختلف تھانوں میں منتقل کرتی رہی اور اسے جرم قبول کرانے کے لیے ہراساں اور تشدد کا نشانہ بناتی رہی۔جس سے صحافتی برادری میں شدید اضطراب پایا جاتا ہے۔ایس ایچ او متنازعہ ہے اور کئی الزامات کے باوجود سیاسی سفارش کے باعث اسے دوبارہ جھُن تھانے کا ایس ایچ او تعینات کیا گیا، جس نے اب سینیئر صحافی کا پرانے مقدمہ میں نام شامل کر کے نیا کارنامہ انجام دیا۔ اس لئےتھر کی صحافی برادری مطالبہ کرتی ہے کہ سینیئر صحافی انور عباسی کو فوری رہا کیا جائے اور متنازعہ ایس ایچ او ہاشم سومرو کو برطرف کر کے معاملے کی شفاف تحقیقات کرائی جائیں .
سینیئر صحافی انور عباسی نے احاطہ عدالت میںگفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ 25 برس سے شعبہ صحافت سے وابستہ ہے اور آج تک کسی غیر قانونی معاملہ میںملوث نہیںرہا ہے،لیکن پولیس دباؤ کی وجہ سے اس کے خلاف کارروائی کر رہی ہے.