WhatsApp Image 2025 02 25 at 02.57.40

1985ء کے اراکین قومی اسمبلی کی ری یونین، 327 میں‌ صرف 22 حیات، ایک اب بھی ممبر

اسلام آباد: پارلیمانی تاریخ کے منفرد واقعہ میں‌، سال 1985ء کی قومی اسمبلی کےاراکین کی ری یونین منعقد ہوئی، اسوقت کے 237 رکنی ایوان کے22 حیات اراکین موجود تھے، بیشتر انتقال کر چکے ، چا ر خواتین بیگم عابدہ حسین ، بیگم عشرت اشرف ، بیگم رافعہ طارق اور ڈاکٹر عطیہ عنایت اللہ شریک تھیں.

سال 85ء کی اسمبلی کے سپیکر سید فخر امام نے ری یونین کا انعقاد کیا، 85ء کی اس اسمبلی کے 2 اراکین سید یوسف رضا گیلانی چیئرمین سینٹ اور رانا تنویر حسین اب بھی ممبر قومی اسمبلی اور وفاقی وزیر ہیں، رانا تنویر حسین کو یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ وہ 40 برس سے پارلیمان کا مسلسل حصہ ہیں.

ری یونین میں‌ہر ممبر کو 4 سے 9 منٹ اظہار خیال کا موقع دیا گیا، تاہم غیر جماعتی اسمبلی کی طرح اس فورم کو غیر سیاسی رکھنے کی کوشش بہت حد تک کامیاب نہیں ہو سکی، ری یونین میں خاتون رکن ڈاکٹر عطیہ عنایت اللہ نے ایک اسیر کا نام لیکر اسے غیر تراشیدہ ہیرا قرار دیا اور کہا کہ اسے تراش کر سسٹم کا حصہ بنانے کی ضرورت ہے تاکہ استحکام آسکے، جس کے جواب میں رانا تنویر حسین نے کہا یہ غیر سیاسی فورم ہے یہاں کوئی متنازعہ بات نہیں ہونی چاہئے، آپ اگر جمہوریت کی بات کرتی ہیں اسوقت 85ء میں ہم فخر امام کیساتھ تھے اور آپ دوسری جانب کھڑی تھیں.

ری یونین میں دو جوڑے بھی شامل تھے، جن میں‌ چوہدری جعفر اقبال اور بیگم عشرت اشرف جبکہ سید فخر امام اور عابدہ حسین شریک تھیں.

ری یونین میں‌ایک مطالبہ بھی کیا گیا کہ جس طرح حاضر سروس اراکین کے استحقاق کو بچانے کیلئے خصوصی کمیٹی موجود ہے، اسی طرح سابق اراکین کے استحقاق کیلئے بھی الگ کمیٹی بنائی جائے.

اس موقع پر سید فخر امام نے 1985ء کی اسمبلی کی کامیابیوں کا احاطہ کیا، مخدوم احمد عالم انور ، راجہ شاید ظفر ، سالم خان خلیل ، سید نصرت علی شاہ ، اسلم کھپلا ،بیگم عشر ت اشرف ، چوہدری جعفر اقبال، بیگم عابدہ حسین ، رافعہ طارق ، عطیہ عنایت اللہ وفاقی وزیر رانا تنویر حسین ، شیخ روحیل اصغر ، صابر شاہ ، وزیر احمد جوگزائی ، صلاح الدین سعید ، ڈاکٹر شفیق احمد،،ممتاز تارڑ ، راجہ نارو پرویز، عبدالمجید خان اور دیگر نے خطاب کیا.

ری یونین کے شرکاء دلچسپی سے ایک دوسرے کیساتھ سیلفیاں بناتے رہے،اور پرانی یادیں‌تازہ کرنے کے ساتھ خوشگوارواقعات کو دہرایا.

کنور قطب الدین نے یاد دلایا کہ ایک مرتبہ جب شاہ بلیغ الدین نے ایوان میں یہ شعر پڑھا کہ…
اتنی نہ بڑھا پاکی داماں کی حکایت
دامن کو زرا دیکھ، زرا بند قبا دیکھ
اسکے جواب میں کنور قطب کا شعر تھاکہ …
تردامنی پہ شیخ ہماری نہ جائیو
دامن نچوڑ دیں تو فرشتے وضو کریں

اپنا تبصرہ لکھیں