پشاور: افغان فورسز کےمتنازع حدود میں تعمیراتی کام کرنے پر بضد رہنے پر پاک افغان طورخم بارڈر آج دوسرے روز بھی بند رہاہے،جس کے باعث پاک افغان طورخم بارڈر سے پیدل آمدورفت اور تجارتی سرگرمیوں کے لیے بند کر دیا گیا تھا۔
پاک افغان بارڈر پر سیکیورٹی ہائی الرٹ رہی ہے، اور حالات معمول کے مطابق نہیں تھے، جس کی وجہ سےمسافر اور بالخصوص تاجر پریشان دکھائی دیئے ہیں، جن کو پھل،سبزیاں اور دیگر روزہ مرہ استمعال کی اشیاء خراب ہونے سے ذیادہ مالی نقصان کا ا ندیشہ ہے۔
طورخم بارڈر دوسرے روز بھی ہر قسم کی آمدورفت کے لیے بند ہونے سے سرحد پار جانے اور آنے والے بارڈر کھلنے کے منتظر ہیں،جبکہ تجارت بھی معطل ہوکر رہ گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق طورخم بارڈر کی بندش کے مسئلے پر مذاکرات کابل اور اسلام آباد کے مابین ہوں گے۔تاہم طورخم گیٹ کی بندش کے مسئلے کے حل پر تاحال مذاکرت نہیں شروع ہوسکے۔اس ضمن میں تاجروں کا کہنا ہے کہ طورخم بارڈر کی بندش سے قومی خزانے کو روزانہ کروڑوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔