lyari building

لیاری: منہدم عمارت جانیں‌لینے کے ساتھ کئی خاندانوں‌ کو زندہ درگور کر گئی

کراچی: لیاری میں حال ہی میں منہدم ہونے والی عمارت کے حادثے نے نہ صرف قیمتی جانیں لیں بلکہ درجنوں رکشہ ڈرائیورز کو بھی بے روزگار کر دیا۔

رپورٹ کے مطابق حادثے میں عمارت کے پارکنگ اسٹینڈ میں کھڑے 35 رکشے مکمل طور پر تباہ ہوگئے جس سے ڈرائیورز کی روزی روٹی داؤ پر لگ گئی۔

متاثرہ ڈرائیورز نے بتایا کہ گزشتہ چار روز سے ان کے چولہے ٹھنڈے پڑے ہیں اور وہ شدید مالی مشکلات سے دوچار ہیں۔متاثرین کا کہنا ہے کہ انہوں نے عمارت کے مالک کو متعدد بار خبردار کیا تھا کہ عمارت کی حالت خراب ہے اور یہ کسی بڑے حادثے کا سبب بن سکتی ہے، لیکن ان کی باتوں پر توجہ نہ دی گئی۔

ایک ڈرائیور نے سوال اٹھایا کہ اگر بلڈنگ کے لیے نوٹسز جاری کیے گئے تھے تو پارکنگ کو پیسوں کے عوض کیوں کھلا رکھا گیا؟۔تباہ ہونے والے رکشوں کے مالکان اور ڈرائیورز نے حکومت سے تحریری طور پر معاوضے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ ان کے نقصانات کا ازالہ کیا جا سکے۔

اس ضمن میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے محرم الحرام کے مرکزی جلوس کے راستے پر سیکیورٹی انتظامات کا جائزہ لینے کے موقع پر ایم اے جناح روڈ پر میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ لیاری میں بلڈنگ گرنے کا سانحہ افسوسناک ہے، بلڈنگ کے گرنے سے متعلق کل اجلاس میں تفصیلات لوں گا، اجلاس میں بلڈنگ گرنے کی وجوہات پتہ کریں گے، سانحے کی تحقیقات کیلئے کمیٹی اسی وقت بنادی گئی تھی۔

انہوں نے بتایا کہ آگرہ تاج کے علاقے میں کل سامنے آنے والی مخدوش بلڈنگ کچھ سال پہلے ہی بنی تھی، دیکھیں گے آگرہ تاج میں سامنے آنے والی مخدوش بلڈنگ کی اجازت کس نے دی، بلڈنگ کی تعمیر کی اجازت دینے والوں کو سزا دی جائیگی۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ لوگ فلیٹ لیتے وقت بلڈنگ کی صورتحال نہیں دیکھتے، مخدوش بلڈنگ میں شاید غریب کو سستا فلیٹ مل جاتا ہو، لوگوں کو مخدوش بلڈنگ خالی کرنے کا کہا جاتا ہے تو رہائشی کہتے ہیں متبادل جگہ دو، لوگ کہتے ہیں حکومت بتائے ہم رہیں گے کہاں؟۔

دوسری جانب کراچی کے علاقے لیاری میں بلڈنگ گرنے کے دوران ہلاک مہیشوری ہندو برادری کے 20 افراد کی تدفین کردی گئی۔کراچی کے علاقے لیاری میں 6 منزلہ رہائشی عمارت گرنے کے نتیجے میں 27 افراد جاں بحق ہوگئے تھے، جن میں 20 افراد کا تعلق مہیشوری ہندو برادری سے تھا۔

لیاری واقعے میں ہلاک مہیشوری ہندو برادری کے 20 افراد کی تدفین مواچھ گوٹھ کے قریب ہندو قبرستان میں کردی گئی۔رپورٹ کے مطابق مرنے والے ہندوؤں کی آخری رسومات سونارا ہال میں ہوئیں۔ واضح رہے کہ مہیشوری ہندو برادری اپنے مرنے والوں کی تدفین کرتی ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں