لاہور:حکومت پنجاب کے ہوم ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے منسوخ شدہ مینوئل اسلحہ لائسنسوں کی دوبارہ تصدیق اور کمپیوٹرائزیشن کا عمل شروع کرنے کی ہدایت جاری کردی گئی ہے. ہوم ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے صوبہ بھر کے ڈویژنل کمشنرز کو نوٹیفیکیشن بھی جاری کردیاگیاہے.
حکومت پنجاب کے ہوم ڈیپارٹمنٹ نے مینوئل اسلحہ لائسنس رکھنے والوںکو تجدید اور کمپیوٹرائزیشن کا دوبارہ آخری موقع جاری کردیاہے.قبل ازیںمحکمہ داخلہ نے سال 2016ء میںاسلحہ لائسنسوں کی کمپیوٹرائزیشن شروع کی تھی اور 31 دسمبر 2020ءتک مقررہ وقت میں درخواست جمع نہیں کرا سکنےوالوںکے لائسنس یکم ستمبر 2022ءکے نوٹیفکیشن کے مطابق منسوخکردئیے گئے تھے.
تاہم اب دوبارہ ان منسوخ شدہ مینوئل اسلحہ لائسنسوں کی دوبارہ تصدیق اور کمپیوٹرائزیشن کے عمل کا اعلان کر دیا گیا ہے۔
محکمہ داخلہ کے مطابق کئی افرادمستند اسلحہ لائسنس کمپیوٹرائزیشن کے عمل کے دوران شامل نہیں ہو سکے، مگر ان کے حامل افراد اب بھی ہتھیار اور منسوخ شدہ لائسنس رکھتے ہیں۔مستند مینوئل لائسنس رکھنے والے افراد دوبارہ تصدیق کے لیے متعلقہ ڈویژنل کمشنر آفس یا ہوم ڈیپارٹمنٹ (جوڈیشل ونگ) سے رابطہ کریں۔
دستاویزات کی تصدیق اور جانچ پڑتال کے بعد اہل افراد کو نیا کمپیوٹرائزڈ اسلحہ لائسنس جاری کیا جائے گا، جس پر پرانے ہتھیار کا نمبر درج ہوگا۔
عملدرآمد کے لیے ایس او پیز کے مطابق کمشنرز اور جوڈیشل سیکرٹری براہ راست اس عمل کی نگرانی کریں گے۔کسی بھی غیر قانونی یا جعلی معاملے کی جانچ پڑتال کے بعد سخت کارروائی کی جائے گی۔اسلحہ لائسنس کی تجدید پنجاب آرمز رولز 2023ء کے مطابق ہوگی اور اسی کے مطابق تجدیدی فیس بھی ادا کرنی ہوگی۔
واضح رہے کہ نادرا کو بھی ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اسلحہ لائسنس کی تصدیق اور کمپیوٹرائزیشن کے عمل میں سہولت فراہم کرے۔مزید معلومات اور درخواست کے لیے شہری اپنے متعلقہ ڈویژنل کمشنر آفس یا ہوم ڈیپارٹمنٹ سے رجوع کر سکتے ہیں۔