ڈیرہ اسماعیل خان:نواحی علاقہ میں یکطرفہ پنچائیتی نظام سے تنگ آ کر 6 بیٹیوں کی باپ نے بے بسی محسوس کرتے ہوئے انصاف کیلئے آڈیو پیغام ریکارڈ کرکے خودکشی کرلی۔
ڈیرہ اسماعیل خان میں گیارہ سالہ بچی کو ونی کی بھینٹ چڑھانے پر بچی کے والد عادل نے بے بسی کے عالم میں خودکشی کرلی۔ مرحوم نے خودکشی سے پہلے آڈیو پیغام میں ملزموں کے نام بتائے اور کہا کہ میں اپنی بچیوں پر قربان ہو رہا ہوں۔متوفی عادل، پیشے کے لحاظ سے حجام تھا اور 6 بیٹوں کا والد تھا۔
ڈی پی او ڈیرہ اسماعیل خان کے مطابق واقعہ میںملوث تین ملزموں کو گرفتار کر لیا گیاہے جبکہ ایک پنچایتی کی تلاش جاری ہے ۔
پولیس کے مطابق چند دن قبل بگوانی شمالی کے عادل نامی حجام کی بڑی بیٹی کی شادی میں ملزم فرید کی بیٹی کو عادل حجام کے بھانجے سے گفتگو کرتے دیکھا گیا، جس پر ملزم فرید نے اسے اپنی عزت خراب ہونے کا مسلئہ بنا کر عادل حجام کو پنچایت میں بلا لیا، پنچایت نے ملزم فرید کی بیٹی سے گفتگو کرنے کی پاداش میں عادل حجام کے بھانجے کو 7 لاکھ روپے جرمانہ کر دیا.
جرمانہ وصول کرنے کے باوجود چند دن بعد ملزم فرید نے پھر اس مسلئہ کو پنچایت میں اٹھا کر عزت کے بدلے عزت مانگی تو پنچایت نے عادل حجام کی 12 سالہ بیٹی کو زبردستی ونی قرار دیکر ملزم فرید کے بیٹے سے نکاح میں دینے کا فیصلہ سنا دیا۔
پنچائیت کے سرکردہ افراد نے سٹامپ پیپر پر بچی کے والد سے زبردستی انگوٹھے ثبت کرا لئے، جس پر متوفی عادل نے خود کو بے بس پایا اور خودکشی کر لی۔
بچی کو ونی چڑھانے اور بچی کے باپ کی خودکشی کی خبر سامنے آنے پر پولیس حرکت میں آ گئی، ڈی پی او کے احکامات پر پہاڑپور پولیس نے اپنی ابتدائی رپورٹ درج کر لی ہے۔ڈی پی اور سجاد احمد صاحبزادہ کے مطابق پنچایت کے اراکین اور دیگر کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا، ابتدائی طور پر تین ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
متوفی عادل کے رشتہ داروںنے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ متوفی کی چھ بیٹیاں ہیں اور اس نے خودکشی سے پہلے آڈیو بیان میں ملزمان کو نامزد کیا ، پیغام میں کہا کہ میں اپنی بیٹوں پر قربان ہو رہا ہوں خداحافظ۔اہل علاقہ کے مطابق یہ پیغام عادل نے معاشرے سے عدل کیلئے ریکارڈ کیا۔
https://www.facebook.com/share/1FVVvQ3ggw/
متوفی کی آڈیو، ویڈیو اس لنک پر بھی ملاحظہ کی جا سکتی ہے.