کراچی: سیشن عدالت نے فلم ڈائریکٹرجمشید محمود عرف جامی کو 2 سال قید کی سزا سنادی۔
کراچی کے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جنوبی نے فلم ساز جمشید محمود عرف جامی کے خلاف ہتک عزت کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے جمشید محمود کو 2 سال قید اور 10 ہزارروپے جرمانے کی سزا سنائی۔
جمشید محمود کے خلاف ڈائریکٹر سہیل جاوید نے استغاثہ دائر کیا تھا۔
درخواست میں کہا گیا تھا کہ جمشید محمود نےجامشورو لاہوتی میلے میں جنسی زیادتی سے بچ جانے والی گمنام لڑکی کا خط پڑھا تھا۔
جمشید محمود نے وہ خط سماجی رابطے کی ویب سائٹ پرپوسٹ کردیا تھا جس کے بعد کمنٹس سیکشن میں بہت سے لوگوں نے اندازہ لگایا تھا کہ لڑکی پر جنسی حملہ کرنے والے سہیل جاوید ہیں اور جامی نے ان قیاس آرائیوں یا الزامات کی تردید نہیں کی۔
اس حوالے سے جمشید محمود کے وکیل نے کہا کہ استغاثہ میںعائد کیے گئے الزامات غلط اور بے بنیاد ہیں۔
سہیل جاوید کی جانب سے پاکستان پینل کوڈ کے سیکشن 500 کے تحت استغاثہ دائر کیا گیا تھا.
استغاثہ میںدستاویزی شہادت کے ساتھ گواہان بھی پیش کئے گئے، جنہوں نے اپنے بیانات میںالزامات کی تائید کی، تاہم ملزم کی جانب سے بیان میںان تمام الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئےمسترد کر دیا گیا تھا.