ملتان: وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری کا کہنا ہے کہ ملتان میں صاف پانی کی قلت ہے اور 94 فیصد زیر زمین پانی پینے کے قابل نہیں رہاہے.
اویس لغاری کا مزید کہنا ہے کہ پانی میں موجود آرسینک کی مقدار عالمی ادارہ صحت کے مقرر کردہ معیار سے کہیں زیادہ ہے جو شہریوں کی صحت کے لیے ایک بڑا خطرہ بن چکی ہے.
وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نے ملتان میں پینے کے پانی کی قلت پربات کرتے ہوئے کہاکہ شہر کا 94 فیصد زیر زمین پانی پینے کے قابل نہیں رہا۔
انہوں نے کہا کہ پانی میں موجود آرسینک کی مقدار عالمی ادارہ صحت کے مقرر کردہ معیار سے کہیں زیادہ ہے جو شہریوں کی صحت کے لیے ایک بڑا خطرہ بن چکی ہے۔
اویس لغاری کا کہنا تھا کہ ملتان میں فعال واٹر فلٹریشن پلانٹس کی تعداد بھی کم ہے اور جو موجود ہیں ان میں سے کئی خراب یا بند پڑے ہیں۔
خیال رہے کہ ملتان میں سرکاری واٹر فلٹریشن پلانٹس کی حالت زار خراب ہونے پر مخیر افراد کو دینےکے باوجود حالت درست نہیںہو سکی، نیز مقررہ وقت کی بناء پر شہریوںکے لئے مشکلات رہتی ہیں.
تاہم اپنے گھروںکے باہر واٹر فلٹریشن پلانٹس لگوانے والے دیگر مخیر افراد کی جانب سے ہمہ وقت پانی فراہم کرنے اور معیار درست رکھنے پر شہریوںکا ذیادہ اعتماد اور رش رہتا ہے.
ملتان میںپانی کی قلت اور مسائل کی وجہ سے ہائیکورٹبار ایسوسی ایشن ملتان نے بھی اپنا پلانٹ جدید خطوط پر استوار کرکے الٹرا فلٹریشن پلانٹ کے نام سے افتتاحکر دیا ہے.
دریںاثناءایڈووکیٹ سعود یونس کا کہنا ہے کہ انہوںنے لودھی کالونی روڈ پر علاقہ میں پانی میںسیوریج کا پانی شامل ہونے اور بچے بیمار ہونے کی واسا کو شکایات کی ہے، لیکن اب تک اس کو درست نہیںکیا گیا، جس پر وہ قانونی چارہ جوئی کریںگے.