Suprm Crt 1

کام کی جگہ پرہراساں‌کرناعالمی مسلئہ،یرغمالی ماحول بھی ہراسمنٹ‌ ہے:جسٹس منصورشاہ

اسلام آباد: سینئر جج سپریم کورٹ جسٹس سیدمنصور علی شاہ نے خاتون کو ہراساں‌کرنےسے متعلق کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے قراردیاہےہے کہ ورک پلیس ہراسمنٹ ایک عالمی مسئلہ ہے۔

فاضل عدالت نے خاتون ڈاکٹر کو ہراساں‌کرنے پر سزا کےخلاف لاہور ہائیکورٹ کےفیصلےکو برقرار رکھتے ہوئےڈرائیور محمد دین کی اپیل خارج کرنے کا حکم دیا ہے۔

خاتون ڈاکٹر نے اپنے ڈرائیور کےخلاف ہراساں‌کرنے کی شکایت خاتون محتسب پنجاب درج کرائی تھی،جس پر محتسب کی جانب سےمذکورہ ڈرائیور کو جبری ریٹائرمنٹ کی سزا دی گئی تھی۔

ڈرائیورمحمد دین کی جبری ریٹائرمنٹ کے خلاف اپیلیں‌گورنر پنجاب اور لاہور ہائیکورٹ نے بھی مسترد کرتے ہوئےسزا برقرار رکھنے کا حکم دیاتھا.

ڈرائیور کی جانب سےسپریم کورٹ‌میں‌اپیل خارج کرتے ہوئےجسٹس منصور علی شاہ نےقراردیاکہ لاکھوں لوگ ورک پلیس ہراسمنٹ سے متاثر ہوتے ہیں،تاہم مردوں کے مقابلے میں خواتین زیادہ ہراسمنٹ کانشانہ بنتی ہیں۔

سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس سید منصورعلی شاہ نے قراردیا کہ گلوبل جینڈرگیپ انڈیکس2024ءکےمطابق دنیاکے 146ممالک میں پاکستان کا 145 واں نمبرہے، اس بارے امریکی سپریم کورٹ کا فیصلہ بھی موجودہے کہ یرغمالی ماحول بھی ہراسمنٹ کی تعریف میں آتا ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں