fbr tax1 1

امپورٹڈ گاڑیوں، کاسمیٹکس اور عام استمعال کی 6980 اشیاء پر ریگولیٹری ڈیوٹی اور ٹیکسز میں کمی

اسلام آ باد:حکومت نے نئے بجٹ میں گاڑیوں درآمدی دودھ، دہی سمیت 6980 اشیاء پر ڈیوٹی اور ٹیکس میں کمی کردی۔ نئے مالی سال کے آغاز کے ساتھ ہی نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔

نوٹیفکیشن کے مطابق امپورٹڈ جیپوں پر ریگولیٹری ڈیوٹی 15 سے کم کر کے 10 فیصد کردی گئی ہے جبکہ نئی امپورٹڈ اسپورٹس گاڑیوں پر ڈیوٹی بھی 5 فیصد کمی کے بعد 10 فیصد مقرر کی گئی ہے۔

نوٹیفکیشن میں بتایا گیا ہے کہ امپورٹڈ نئی اسپورٹس جیپوں پر ڈیوٹی 90 سے کم کرکے 50 فیصد مقرر کردی گئی ہے، نئے بجٹ میں لگژری شپس، کروز اور بوٹس پر ڈیوٹی 5 فیصد کردی گئی۔

رپورٹ کے مطابق امپورٹڈ برانڈڈ سن گلاسز پر ڈیوٹی 30 سے کم کرکے 24 فیصد، امپورٹڈ کاسمیٹکس پر ڈیوٹی 50 فیصد سے کم کرکے 40 فیصد، امپورٹڈ واش بیسن پر ڈیوٹی 30 فیصد سے کم کرکے 24 فیصد کردی گئی۔

نوٹیفکیشن میں بتایا گیا ہے کہ امپورٹڈ باتھ ٹب پر ڈیوٹی 20 فیصد سے کم کرکے 16 فیصد، امپورٹڈ باتھ واشنگ ٹینک پر ڈیوٹی 30 سے کم کرکے 24 فیصد، امپورٹڈ میز پوش اور نیٹ ویئر پر ڈیوٹی 30 فیصد سے کم کرکے 24 فیصد مقرر کی گئی ہے۔

حکومت نے نئے مالی سال کیلئے امپورٹڈ آرٹیفیشل جیولری پر ڈیوٹی 40 فیصد سے کم کرکے 36 فیصد، امپورٹڈ پرفیوم پر ڈیوٹی 50 فیصد کے بجائے اب 40 فیصد اور امپورٹڈ برانڈڈ گھڑیوں پر ڈیوٹی 30 سے کم کرکے 24 فیصد کردی گئی۔

رپورٹ کے مطابق موبائل فون سم کارڈز پر ریگولیٹری ڈیوٹی 15 سے 12 فیصد کردی گئی، مرغی اور مچھلیوں پر عائد ریگولیٹری ڈیوٹی بھی 5 فیصد کردی گئی، پرندوں کے انڈوں پر عائد ڈیوٹی 15 فیصد سے کم کرکے 10 فیصد ہوگئی، کتے، بلی اور پالتو جانوروں کے کھانوں پر ڈیوٹی 5 فیصد کم کرکے 40 فیصد کردی گئی۔

فنانس بل کے تحت تمباکو پر عائد ڈیوٹی 40 فیصد تک کم کردی گئی، کھجور، ناریل، برازیلی میوے اور کاجو پر ڈیوٹی میں 16 فیصد تک کمی، انجیر، انناس، ایواکاڈو، امرود اور آم پر ڈیوٹی میں 20 فیصد تک کمی کردی گئی، پپیتا اور سیب پر ڈیوٹی 45 فیصد سے کم کرکے 36 فیصد کر دی گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق گری دار میووں پر عائد ریگولیٹری ڈیوٹی میں 4 فیصد کمی کی گئی، فروزن مچھلی پر عائد ڈیوٹی نصف کرکے 17.5 فیصد، میک اپ کے سامان پر درآمدی ڈیوٹی 55 سے کم کرکے 44 فیصد، بیوٹی پارلر کے خام مال، امپورٹڈ سن بلاک اور سن اسکرین پر بھی ڈیوٹی میں کمی کی گئی ہے۔

نوٹیفکیشن کے مطابق شیونگ کریم، آفٹر شیو لوشن اور کریم پر ڈیوٹی 50 سے کم کرکے 40 فیصد، فیس واش، صابن اور دیگر خام مال پر ڈیوٹی بھی کم کرکے 40 فیصد، صنعتی شعبے کے خام مال پر ریگولیٹری ڈیوٹی کم کی گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق امپورٹڈ دودھ ، پاوٴڈر ملک اور دہی پر ڈیوٹی اب 20 فیصد ہوگی، امپورٹڈ کواڈ فش، مچھلی پرریگولیٹری ڈیوٹی کم کرکے 5 فیصد، امپورٹڈ ملک کریم، مکھن اور ملک فیٹس پر ڈیوٹی 20 فیصد، امپورٹڈ پنیر پر ڈیوٹی کم کرکے 40 فیصد اور شہد پر 24 فیصد جبکہ ڈبے میں بند امپورٹڈ سبزیوں پر عائد ڈیوٹی کم کرکے 5 فیصد کردی گئی۔

نوٹیفکیشن کے مطابق نئے مالی سالی میں امپورٹڈ خشک کیلوں پر ڈیوٹی کم کرکے 10 فیصد، امپورٹڈ تازہ آڑو پر ڈیوٹی کم کرکے 36 فیصد، امپورٹڈ گندم کے آٹے اور میدے پر بھی ڈیوٹی کمی کے بعد 20 فیصد ہوگئی، امپورٹڈ مکئی پر عائد ڈیوٹی بھی 20 فیصد کردی گئی۔

معاشی ماہرین کے مطابق عام اشیاء پر کمی سے یقینا عام صارفین کو فائدہ پہنچے گا اور مقامی طور پر تیار کی گئی اشیاء بھی سستی ہونے سے مارکیٹ‌میں‌مقابلے کا رحجان پیدا ہو گا، جس کا فائدہ عام عوام کو ہوگا.

تاہم پرتعیش اشیاء پر ٹیکس اور ڈیوٹی کی کمی سے صرف مخصوص لوگ فائدہ اٹھائیں‌گے اور درآمدات میں‌ اضافے سے معیشت کو عمومی طور پر نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے.

اپنا تبصرہ لکھیں