WhatsApp Image 2025 02 08 at 05.12.57

وکیل کے خلاف مقدمہ پر احتجاج،پولیس کا جوڈیشل انکوائری کرنے کا مطالبہ

کراچی:انسپکٹر جنرل پولیس سندھ کے دفتر سے جاری کردہ ایک خط میں حیدرآباد میں پیش آنے والے ایک حالیہ واقعے کی عدالتی انکوائری کا مطالبہ کیا گیا ہے، جس میں مبینہ طور پر ایک وکیل کو پولیس کی جانب سے نامناسب کارروائی کا سامنا کرنا پڑا۔
WhatsApp Image 2025 02 08 at 05.08.17
تفصیلات کے مطابق، وکلاء برادری نے اس واقعے کے خلاف شدید احتجاج کیا اور حیدرآباد بائی پاس کو بلاک کرتے ہوئے ایس ایس پی حیدرآباد کے تبادلے کا مطالبہ کیا۔ تاہم، سندھ پولیس کا مؤقف ہے کہ موجودہ سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر جعلی اور فینسی نمبر پلیٹس، ہوٹرز، پولیس لائٹس، اور بلیک ٹنٹڈ گلاسز والی گاڑیوں کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے۔

پولیس کے مطابق، 3 فروری 2025 کو بھٹائی نگر تھانے کی حدود میں ایک مہران گاڑی روکی گئی، جس پر سبز نمبر پلیٹ اور سیاہ شیشے لگے ہوئے تھے۔ گاڑی کے سوار نے تسلی بخش جواب نہیں دیا، جس کے باعث قانونی کارروائی کی گئی۔

خط میں مزید کہا گیا کہ پولیس اور وکلاء دونوں قانون کی پاسداری کے ذمے دار ہیں، اس لیے انصاف کے اصولوں کے تحت ایک غیرجانبدار انکوائری ضروری ہے تاکہ دونوں فریقین کے مؤقف کی جانچ کی جا سکے۔

انسپکٹر جنرل پولیس سندھ نے حکومت سے درخواست کی ہے کہ اس معاملے کو سندھ ہائی کورٹ میں لے جایا جائے تاکہ عدالتی تحقیقات کی جائیں اور مستقبل میں ایسے واقعات سے نمٹنے کے لیے ایک مناسب طریقہ کار مرتب کیا جا سکے۔

اپنا تبصرہ لکھیں