سرگودھا:اینٹی کرپشن سرگودھا نے خاتون صوبائی محتسب پنجاب کے کلرک کو 2لاکھ رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتارکیا۔کیس کا فیصلہ کروانے کے لیے ملزم نے رشوت وصول کی تھی۔
اینٹی کرپشن سرگودھا کی ٹیم نے تصور عباس بوسال،اسسٹنٹ ڈائریکٹر (تفتیش) کی سربراہی میں بروقت کارروائی کرتے ہوئے مجسٹریٹ کی نگرانی میں ملزم کلرک صدام حسین کو2لاکھ روپے رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار کیا.ٹیم نے ملزم سے جوڈیشل مجسٹریٹ حافظمحمد طفیل کی موجودگی میں 2لاکھ روپے رشوت کی رقم برآمد کرکے مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کر دی ہے۔مقدمہ کے مطابق ملزم اس سے پہلے بھی اسی کام کے لیے2لاکھ روپے رشوت وصول کر چکا ہے۔
مقدمہ کےمطابق ندیم اختر ولد محمد رمضان سکنہ بلاک نمبر18سرگودھا نے درخواست گزاری کہ خواتین محتسب پنجاب ریجنل آفس سرگودھا میں اس کا اور اس کی ہمشیرہ کاجائیداد کی بابت ایک کیس چل رہا ہے،جس کا فیصلہ کروانے کے لیے صدام حسین کلرک نے4لاکھ روپے رشوت مانگی۔مدعی مقدمہ صدام حسین کلرک کو 2لاکھ روپے رشوت پہلے دے چکا ہے اور اب مزید 2لاکھ روپے رشوت طلب کر رہا ہے۔جس پر اینٹی کرپشن سرگودھا کی ٹیم نے کہا کہ آپ رشوت نہ دیں بلکہ ملزم کو رشوت دیتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار کروائیں۔
ترجمان کے مطابق ڈائریکٹر جنرل اینٹی کرپشن پنجاب سہیل ظفر چٹھہ اور حکومت پنجاب کے ویژن کے مطابق مدثر حنیف بھٹی،ریجنل ڈائریکٹر اینٹی کرپشن سرگودھا کی نگرانی میں محکمہ اینٹی کرپشن سرگودھا نے ڈویژن بھر میں کرپٹ مافیا کے خلاف گھیرا تنک کیا ہوا ہے اور روزانہ کی بنیاد پر کرپٹ عناصر کو رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار کیا جا رہاہے۔