Untitled 2025 05 09T201354.333

پاکستان اور اداروں‌ کیخلاف نفرت انگیز پوسٹس شیئر کرنے پر خاتون ایڈووکیٹ و سینئر ایگزیکٹو افسر نادرا گرفتار

لاہور: کشیدہ حالات کے باوجود فوج اور ریاست کیخلاف نفرت آمیز پوسٹیں وائرل کرنے پر نیشنل سائبر کرائمز ایجنسی نے لاہور میں نادرا کی سینئر ایگزیکٹو خاتون کو گرفتار کرلیا۔

رپورٹ کے مطابق نیشنل سائبر کرائمز ایجنسی کے ہاتھوں گرفتار ملزمہ حنا رحمان شیخ نادرا کے ایبٹ روڈ آفس میں سینئر ایگزیکٹو ہیں، ان پر الزام ہے کہ انہوں نے موبائل سے واٹس ایپ گروپ بنایا اور فوج کیخلاف مواد وائرل کیا۔Untitled 2025 05 09T201636.713

ویب نیوز کے مطابق مذکورہ خاتون نے لاہور سے وکالت کا لائسنس بھی حاصل کر رکھا ہے.

رپورٹ کے مطابق نیشنل سائبر کرائمز ایجنسی نے ملزمہ کو نادرا کے آفس پر چھاپہ مار کر گرفتار کیا، ان کیخلاف مقدمہ درج کرکے تحقیقات شروع کردی گئیں، درج مقدمہ کے مطابق خاتون کو لاہور سے گرفتار کیا گیا جب کہ موبائل فون سے شواہد بھی برآمد ہوئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق ایف آئی آر نمبر 90/2025، جو کہ 8 مئی 2025 کو شام 5 بجے درج کی گئی، میں شکایت کنندہ عارف علی بٹ (OIC/ALP/PALP NADRA، ریجنل ہیڈ آفس لاہور) نے مؤقف اختیار کیا کہ نادرا کے رجسٹریشن برانچ لاہور میں خدمات انجام دینے والی سینئر ایگزیکٹو حنا رحمان واٹس ایپ گروپ "NADRA (Lahore)” کے ذریعے ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث پائی گئیں۔Untitled 2025 05 09T201427.924
ایف آئی آر کے مطابق، مذکورہ افسر نے گروپ میں پاک فوج اور حکومت پاکستان کے خلاف توہین آمیز اور اشتعال انگیز پیغامات شیئر کیے، جن کا مقصد سرکاری ملازمین اور عام شہریوں کو ریاستی اداروں کے خلاف اکسانا تھا۔ شکایت کنندہ کے مطابق اس عمل سے ملک کی سالمیت کو شدید نقصان پہنچنے کا اندیشہ تھا، جس پر فوری کارروائی کی درخواست کی گئی۔

شکایت موصول ہونے پر NCCIA لاہور کی ٹیم نے سب انسپکٹر زارا مجید کی سربراہی میں سب انسپکٹر شفیق الیاس، کانسٹیبل محمد کاشف اور ڈرائیور عنیب احمد کے ہمراہ نادرا دفتر، 15 ایبٹ روڈ لاہور پر چھاپہ مارا اور ملزمہ حنا رحمان کو حراست میں لے کر ان کا موبائل فون قبضے میں لے لیا۔

ابتدائی فرانزک تجزیے کے مطابق، ملزمہ کے موبائل فون میں واٹس ایپ گروپ “rhmb 133” کی موجودگی اور اس میں پاک فوج کے خلاف توہین آمیز پیغامات کی ترسیل کی تصدیق ہوئی ہے۔ مزید برآں، فون میں متعدد پیغامات اور میڈیا فائلز ایسی پائی گئیں جو ریاست پاکستان کے خلاف نفرت اور اشتعال انگیزی پر مبنی تھیں۔

سائبر کرائم ونگ نے مقدمہ پاکستان الیکٹرانک کرائم ایکٹ (PECA) 2016 کی دفعات 20، 24، 24(A)، 26(A) کے تحت درج کر لیا ہے، جبکہ مزید تکنیکی و قانونی تحقیقات کا عمل جاری ہے۔ کیس کی تفتیش سب انسپکٹر ماریا سیف کے سپرد کی گئی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث عناصر کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی اور اس کیس کو ٹیسٹ کیس کے طور پر لیا جا رہا ہے تاکہ مستقبل میں کسی بھی سرکاری افسر کو ریاست کے خلاف سازش کا موقع نہ ملے۔

اپنا تبصرہ لکھیں