اسلام آباد: 27 ویں آئینی ترمیمی بل 7 نومبرکو سینیٹ اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔سینیٹ اور قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹیاں بل کا اجلاس میں جائزہ لیں گی۔
ذرائع کا مزید بتانا ہے کہ 27 ویں آئینی ترمیم کا بل آئندہ ہفتے منظور کیا جائےگا۔
خیال رہے کہ وفاقی حکومت نے 27 ویں آئینی ترمیم کی تیاری شروع کردی ہے، 27 ویں آئینی ترمیم میں آرٹیکل 243 میں ترمیم ہو گی جس کا مقصد آرمی چیف کو دیئے گئے فیلڈ مارشل کے عہدے کو آئین میں شامل کرنا اور اسے تسلیم کرنا ہے۔
مجوزہ ترمیم میں آئینی عدالتوں کا معاملہ بھی شامل ہے، ایگزیکٹو کی مجسٹریل پاور کی ڈسٹرکٹ لیول پر ترسیل بھی مجوزہ ترمیم میں شامل ہو گی، اس کے ساتھ پورے ملک میں ایک ہی نصاب کا ہونا بھی 27 ویں ترمیم کی تیاری میں زیر غور آنے کا امکان ہے۔


لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ اٹھارویں ترمیم سے ن لیگ کو کوئی مسئلہ نہیں ۔ صوبوں اور مرکز کے پاس جو وسائل ہیں ان میں توازن کی ضرورت ہے۔ دفاع کے اخراجات اور قرضوں کی ادائیگی کے بعد وفاق کے پاس کچھ نہیں بچتا ۔ آئین میں بہتری کیلئے ترامیم کی جاتی ہیں۔ اب تک چھبیس بار ترامیم کی جاچکی ہیں۔راناثنااللہ نے مزید کہا کہ کہ آئین کسی بھی ملک کی مقدس دستاویز ہوتی ہے لیکن حرف آخر نہیں ہوتی، آئین میں بہتری کیلئے ترامیم کی جاتی ہیں، پارلیمنٹ کی دوتہائی اکثریت اگر متفق ہو توآئین میں ترمیم ہوتی ہے۔
انہوں ںے کہا کہ مثبت بات چیت اور بحث جمہوریت کا خاصا ہے اور وہ ہوتا رہناچاہیے، 18 ویں ترمیم میں صوبوں اور مرکز کے پاس جو وسائل ہیں، ان میں بیلنس کرنے کی ضرورت ہے۔