climate change

موسمیاتی تبدیلی:جنوبی پنجاب سمیت ملک کے لئے 300 ارب ڈالر سے زائد درکار

نیویارک: اقوام متحدہ کی جانب سےکلائمیٹ فنانسنگ اور پالیسی تجاویز بارے رپورٹ جاری کر دی گئی ہے، جس میں‌ماحولیاتی خطرات کا شکار ممالک میں پاکستان کا 5 واں نمبر ہے،جو خطرے کی شدت کو ظاہر کرتاہے.

رپورٹ کے مطابق پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں سےمتاثر ہونے والے پہلے دس ممالک میں سے ایک ہونےکی وجہ سے اس ملک کو موسمیاتی مسائل سے نمٹنے کے لئے 2030ء تک ساڑھے تین سو ارب ڈالر درکار ہیں.

رپورٹ کےمطابق ماحولیاتی تبدیلیوں سےپاکستان کےآبی وسائل 75 فیصد متاثر ہوچکے ہیں‌جبکہ 90 فیصد آبادی براہ راست متاثرہونے کےخدشات کی زد میں ہے،سمندرکی مسلسل بلند ہوتی سطح سےملک کی ایک تہائی زمین کو خطرات لاحق ہیں، ہیٹ ویوو، گلاف، زمینی کٹاؤ، صحت کےمسائل اورفوڈ سیکیورٹی جیسے مسائل درپیش ہیں، سیلاب، خشک سالی اورگرمی کے باعث ہرسال ملک کا 14 فیصد جی ڈی پی ضائع ہوجاتاہے، تاہم سال 2050ء تک یہ نقصانات 20 فیصد تک پہنچنے کا خدشہ بھی ظاہر کیا گیا ہے۔

رپورٹ میں مزید کہاگیا ہےکہ جنوبی پنجاب،جنوبی سندھ،کےپی اور بلوچستان کے مختلف علاقے موسیاتی تبدیلیوں کے باعث مسلسل پسماندگی اور غربت کا شکار ہیں۔

موسمیاتی تبدیلیوں کےحوالے سے 2017ء کےایکٹ میں کی گئی قانون سازی میں نقائص کی بھی نشاندہی کی گئی،پاکستان کلائمیٹ چینج کونسل اورپاکستان کلائمیٹ چینج اتھارٹی کی کارکردگی پرسوالات اٹھائے گئے جبکہ وسائل کی کمی اور قوانین کے کمزور نفاذ کا حوالہ بھی دیا گیا ہے۔

موسمیاتی تبدیلی کےسنگین مسائل پرقابو پانے کیلئے6 بڑی تجاویز پیش کی گئی ہیں،جن میں وسط مدتی سٹریٹجک موسمیاتی فنانسنگ پلان تیارکرنا،مقامی مالیاتی منڈیوں، سٹیک ہولڈرز اور وسائل کو فروغ دینا، سبز معیشت کی تشکیل کے لیےمالیاتی پالیسی اقدامات کرنا،بین الاقوامی فنڈنگ بڑھانا، ڈیزاسٹر فنانسنگ ایکو سسٹم اور عوامی منصوبہ بندی کے فریم ورک کو مضبوط کرنا شامل ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں