ویب نیوز: سال 2025ء کا دوسرا چاند گرہن 7 ستمبر کو ہوگا اور اس موقع پر آسمان سرخ رنگ کی روشنی سے منور ہو جائے گا۔7 ستمبر کو ہونے والا چاند گرہن درحقیقت بلڈ مون ہوگا۔
خیال رہے کہ گرہن کے دوران چاند کی رنگت اس وقت سرخ ہوتی ہے جب زمین، سورج اور چاند کے درمیان میں آجاتی ہے اور اس موقع پر چاند زمین کے سائے کے تاریک ترین حصے سے گزر رہا ہوتا ہے ، جس سے سورج کی روشنی اس تک براہ راست نہیں پہنچتی۔
سورج کی روشنی جب زمینی فضا میں سے گزرتی ہے تو نیلی روشنی کی نسبت لال رنگ کی روشنی زیادہ مڑ جاتی ہےاور اس وجہ سے گرہن لگنے پر چاند سرخ رنگ کا نظر آتا ہے اور اسی وجہ سے اکثر اسے بلڈ مون بھی کہا جاتا ہے۔
یہ چاند گرہن اس لیے خاص ہوگا کیونکہ اسے لگ بھگ دنیا کا ہر فرد دیکھ سکے گا۔ٹائم اینڈ ڈیٹ نامی ویب سائٹ کے مطابق یہ چاند گرہن 7 ارب سے زائد افراد دیکھ سکیں گے اور مکمل گرہن لگ بھگ 82 منٹ طویل ہوگا۔
ویب سائٹ کے مطابق یہ چاند گرہن دنیا کی 77 فیصد آبادی کے لیے دیکھنا ممکن ہوگا جو کہ حالیہ تاریخ میں سب سے زیادہ دیکھے جانے والے گرہن میں سے ایک ہوگا۔
اس کی ایک اور خاص بات یہ ہے کہ یہ مکمل چاند گرہن ہوگا جو کہ عموماً 18 ماہ میں ایک بار دیکھنے میں آتا ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ ہر چاند گرہن سرخ رنگ کا نہیں ہوتا، تو اس لیے بھی 7 ستمبر کا چاند گرہن خاص ہوگا کیونکہ اس کی رنگت سرخ ہوگی۔
یہ گرہن 7 ستمبر کی شب 8 بج کر 28 منٹ پر شروع ہوگا اور رات ایک بج کر 55 منٹ تک برقرار رہے گا، جس دوران 82 منٹ تک مکمل گرہن ہوگا۔
ایشیا میں پاکستان، چین، جاپان اور بھارت اس گرہن کا نظارہ کرنے کے لیے بہترین ممالک ہوں گے۔
اس سے ہٹ کر آسٹریلیا، جنوبی افریقا، یورپ اور دیگر خطوں میں بھی اس کا نظارہ کیا جاسکے گا۔
اس چاند گرہن کو دیکھنے کے لئے بہت سے ممالک میںشہریوںاور مختلف تنظیموں کی جانب سے بھی اقدامات کئے جائیںگے.
جس کے لئے ٹیلی سکوپ اور آنکھوںکی حفاظت کے آلات بھی مارکیٹ میںدستیاب ہوںگے.
اس سے قبل 2025 کا پہلا چاند گرہن 14 مارچ کو ہوا تھا، مگر اس موقع پر پاکستان میں اسے دیکھا نہیں جاسکا تھا کیونکہ گرہن کا آغاز پاکستانی وقت کے مطابق صبح 9 بجے کے قریب ہوا اور اختتام سہ پہر 3 بجے ہوا۔