لندن: کرکٹرز کی عالمی تنظیم ورلڈ کرکٹرز ایسوسی ایشن (ڈبلیو سی اے) نے کرکٹ اسٹرکچر پر تفصیلی رپورٹ جاری کرتے ہوئے متعدد تبدیلیوں کی نئی تجاویز دے دی ہیں۔
ورلڈ کرکٹرز ایسوسی ایشن کی جاری رپورٹ 64 عالمی کرکٹرز اور دیگر سٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے تیار کی گئی ہے،جس میں کھیل کے موجودہ ڈھانچے اور گورننگ میں تبدیلی کی تجاویز دی گئی ہیں۔
ورلڈ کرکٹرز ایسوسی ایشن نے اپنی تجاویز میںکرکٹ کیلنڈر کو واضح کرنے کی تجویز دی ہے اور رپورٹ میں کہا ہے کہ موجودہ سائیکل کے اختتام پر کرکٹ کا نیا اور واضح کیلنڈر تشکیل دیا جائے، اور انٹرنیشنل کرکٹ و لیگ میچز کیلئے طے ونڈوز رکھی جائیں اور سب کومساوی مواقع فراہم کئے جائیں۔
رپورٹ کے مطابق انٹرنیشنل کرکٹ کیلئے ہر سال میں21، 21 روز کی چار ونڈوز رکھی جائیں، باقی کیلنڈر کو فری ونڈو قرار دے کر اس میں ڈومیسٹک لیگ کی اجازت دی جائے، کیونکہ عالمی کرکٹ تیزی سے کلب بمقابلہ کلب کے فارمیٹ کی طرف جا رہی ہے، لہٰذا فرنچائز کرکٹ کے بڑھتے رجحان میں انٹرنیشنل کرکٹ کی اہمیت کو برقرار رکھنا بھی ضروری ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پلیئرز کو فرنچائز سے سائن کرنے کیلئِے ہوم بورڈ کی این او سی کی شرط ختم کی جائے، فرنچائز ٹیمیں انٹرنیشنل ونڈو میں پلیئرز کو نیشنل ڈیوٹی کیلئے ریلیز کرنے کی پابند ہوں گی، دو طرفہ سیریز کے میچز کو بامقصد رکھنے کیلئے ہر فارمیٹ میں ڈویژن کی بنیاد پر مقابلے کیے جائیں۔
ڈبلیو سی اے کے مطابق ٹیسٹ کرکٹ کے دو سالہ سائیکل میں 12 ٹیمیں دو ڈویژن میں مقابلہ کریں، ڈویژن ون میں 8 اور ٹو میں 4 ٹیمیں ہوں، ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کیلئے چار ٹیموں کے درمیان مقابلے ہوں اور ہر ٹیم اپنے ڈویژن میں موجود دوسری ٹیم سے اس فارمیٹ کا کم از کم ایک میچ کھیلنے کی پابند ہو گی۔
ڈبلیو سی اے کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ موجودہ اسٹرکچر میں ٹیموں کے درمیان مقابلوں کا کوئی بیلنس موجود نہیں، آئی سی سی کی آمدن کی تقسیم کو شفاف بنایا جائے، چھوٹی ٹیموں کی مدد کیلئے سنٹرل پول رکھا جائے اور انٹرنیشنل کرکٹ کو خودمختار اور آزاد سپورٹس باڈی کے طور پر اسٹرکچر کیا جائے۔جس سے سب کے لئے نئے مواقع پیدا ہوںگے اور عمومی شکایات کا خاتمہ ہو گا.