نیدلینڈ:اقوام متحدہ نےخبردار کیا ہے کہ امریکہ کی امدادی فنڈنگ کی بندش کے باعث جنوبی ایشیا میں لاکھوں خواتین متاثر ہوں گی۔یو این پاپولیشن فنڈ کے ایشیا پیسیفک ریجنل ڈائریکٹر نے جینیوا میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ دنیا بھر میں فلاحی، امدادی کاموں کے لیے اقوام متحدہ کا سب سے بڑا ڈونر امریکا ہے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ امریکی فنڈنگ رُکنے سے پاکستان،افغانستان، بنگلادیش میں یو این پاپولیشن فنڈ کی خدمات رُک جائیں گی جس سے لاکھوں خواتین اور لڑکیوں کو جان لیوا خطرات لاحق ہوں گے۔ان کا کہنا تھا کہ امریکی فنڈنگ رُکنے سے افغانستان میں 1200سے زائد حاملہ خواتین کی جان جاسکتی ہے۔
یاد رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نےعہدہ سنبھالتے ہی امریکا کی تمام غیر ملکی امداد کو 90 روز کے لیے روک دیا ہے۔پاکستان، افغانستان اور بنگلادیش کے لیے رواں برس 30 کروڑ80لاکھ ڈالر سے زیادہ رقم درکار ہے۔
واضحرہے کہ قبل ازیںکانگریس رکن ٹم برشیٹ نے ٹرمپ سے افغان طالبان کی مالی امداد روکنے کا مطالبہ کیاتھا.امریکی کانگریس کے رکن ٹم برشیٹ نے نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو افغان طالبان کی مالی امداد روکنے سے متعلق خط لکھاتھا۔
ڈونلڈ ٹرمپ کو لکھے گئے خط میں امریکی کانگریس کے رکن ٹم برشیٹ نے غیرملکی امدادکو’ دہشتگردوں‘ کی مالی معاونت کے ساتھ تشبیہ دی اور افغانستان کے مرکزی بینک کو بھیجی جانے والی رقم کی ترسیل کے بارے میں خطرہ ظاہرکیا ہے۔ٹم برشیٹ نے اپنے خط میں لکھا کہ بائیڈن انتظامیہ کے تحت امریکی غیر ملکی امداد بالواسطہ طور پر طالبان کی مالی معاونت کررہی تھی، طالبان کو فنڈز فراہم کرنے سے دنیا بھر میں دہشتگردی کی مالی معاونت کا منصوبہ بنایا جارہا ہے لہٰذا امریکہ کو بیرون ملک اپنے دشمنوں کی مالی امداد نہیں کرنی چاہیے اس لیے طالبان کودی جانے والی امریکی غیر ملکی امداد کو روک دیں۔
دوسری جانب امریکی رکن کانگریس ٹم برشیٹ کا خط سامنے آنے کے بعد ایلون مسک نے بھی سوال اٹھادئیےتھے۔