ملتان:لاہورہائیکورٹکے جسٹس سردارمحمد سرفرازڈوگر کے اسلام آباد ہائیکورٹ میںتبادلہ سے لاہورہائیکورٹ میںججز کی خالی آسامیوںکی تعداد 26 ہو گئی ہے.
جسٹس سرفراز ڈوگر بنیادی طورپر ملتان سے تعلق رکھتے ہیںاور ملتان کے معروف قانون دان تھے،جنہیںان کی پیشہ وارانہ قابلیت کی بنیادپر 8 جون 2015ء کو جج لاہورہائیکورٹ تعینات کیاگیا.ان کی تاریخپیدائش 3 جولائی 1968ء کی بنیادپر بطورجج ہائیکورٹ عہدے کی مدت 62 سال کے مطابق 2جولائی 2030ء کو مکمل ہوگی.
جسٹس سرفرازڈوگرلاہورہائیکورٹکی سنیارٹی لسٹ میں15 ویں نمبرپر تھے اور ان کا نام گزشتہ روز تک لاہور ہائیکورٹ کی ویب سائٹ پر موجودرہا ہے ، اوراسلام آباد ہائیکورٹ کے روسٹر میںنام شامل ہونے کے باوجود اسلام آباد ہائیکورٹ کی ویب سائٹ پر ججز کی فہرست میںان کا نام شامل نہیں کیاجا سکاہے،تاہم اسلام آبادہائیکورٹمیں تبادلہ سے لاہور ہائیکورٹ میں ججز کی تعداد 34 رہ گئی ہے،جو منظورشدہ تعداد60 سے 26 کم ہے. واضح رہے کہ لاہورہائیکورٹ میںپہلے ہی 2 لاکھ کے قریب مقدمات زیرالتواء ہیں.
جسٹس سرفراز ڈوگر کے تبادلہ سے لاہور ہائیکورٹمیںالیکشن ٹربیونل کا ایک عہدہ بھی خالی ہو گیاہے.ان کی عدالت میںتحریک انصاف کے وائس چئرمین شاہ محمودقریشی کی صاحبزادی مہربانوقریشی سمیت متعدد ناکام امیدواروںکی ممبران اسمبلی کے خلاف انتخابی عذرداریاںزیرسماعت تھیں.