WhatsApp Image 2025 01 21 at 07.39.17

سپریم کورٹ مقدمات:سنگین غلطی پرایڈیشنل رجسٹرار جوڈیشل عہدے سےفارغ

اسلام آباد:سپریم کورٹ آف پاکستان نے ایڈیشنل رجسٹرار جوڈیشل نذر عباس کو عہدے سے ہٹانے کا اعلامیہ جاری کردیا۔اعلامیے کے مطابق ایڈیشنل رجسٹرار جوڈیشل نذر عباس سنگین غلطی کے مرتکب ہوئے،رجسٹرار سپریم کورٹ کو معاملے کو دیکھنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ ایڈیشنل رجسٹرار جوڈیشل نے آئینی بینچ کا مقدمہ ریگولر بینچ کے سامنے سماعت کے لیے مقرر کیا،ایڈیشنل رجسٹرار کے ایسا کرنے سے سپریم کورٹ اور فریقین کے وقت اور وسائل کا ضیاع ہوا۔اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ آج جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس عقیل عباسی نے ایڈیشنل رجسٹرار جوڈیشل کے خلاف توہین عدالت کارروائی کی سماعت کی، تاہم ان کی بیماری کی رخصت کے باعث رجسٹرار سپریم کورٹ عدالت میں پیش ہوئے۔

WhatsApp Image 2025 01 21 at 07.30.01اعلامیے کے مطابق رجسٹرار نے ایڈیشنل رجسٹرار کی جانب سے مقدمات کی سماعت کے لیے تقرری میں غلطی کا اعتراف کیااور یقین دہانی کروائی کہ معزز بنچ کے سامنے مقدمات ڈی لسٹ کرنے میں کوئی بدنیتی شامل نہیں تھی۔اعلامیے میں یہ بھی کہا گیا کہ اس کے برعکس ایڈیشنل رجسٹرار جوڈیشل کا اقدام ریگولر بینچز کمیٹی کے احکامات کی روشنی میں تھا،سپریم کورٹ کی جانب سے ایڈیشنل رجسٹرار جوڈیشل کی برطرفی کے احکامات جاری کیے جا چکے ہیں۔

قبل ازیں آج سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس عائشہ ملک اور جسٹس عقیل عباسی نے بینچز اختیارات کا کیس مقرر نہیں ہونےکے معاملے پر بھی چیف جسٹس یحیی آفریدی اور آئینی بینچ کے سربراہ جسٹس امین الدین کو خط لکھا تھا۔خط میں مزید لکھا تھا کہ کمیٹی، جوڈیشل آرڈر کے خلاف نہیں جاسکتی تھی اور کیس 20 جنوری کو مقرر کرنے کی پابند تھی،ہمیں کمیٹی کے فیصلے کا معلوم نہیں،پورے ہفتے کی کاز لسٹ بھی تبدیل کردی گئی اور آرڈر جاری کیے بغیر کیسز کو بینچ کے سامنے سے ہٹا دیا گیا۔

خط میں کہا گیا تھا کہ عدالتی حکم کی تعمیل نہیں کرنے پر آفس کی ناکامی اور ادارے کی سالمیت مجروح ہوئی،عدالت کے طے شدہ قانون کی خلاف ورزی کی گئی،بنچ کے نوٹس لینے کے دائرہ اختیار کو نہیں چھینا جاسکتا،بینچز کی آزادی کے بارے میں بھی سنگین خدشات پیدا ہوتے ہیں۔واضح رہے کہ گزشتہ روز عدالت نے آئینی اور ریگولر بینچز کے اختیارات سے متعلق کیس مقرر نہیں کیے جانے پر ایڈیشنل جوڈیشل رجسٹرار کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا تھا۔گزشتہ روز آئینی بینچز اور ریگولر بینچز کے اختیارات کے معاملے پر جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے سماعت کی تھی۔جسٹس منصور علی شاہ نے ریمارکس دیئے کہ ہمیں اس حوالے سے کچھ نہیں بتایا گیا،ایڈیشنل رجسٹرار کو فوری بلائیں تاکہ پتا چلے کیس کیوں نہیں مقرر ہوا۔

اپنا تبصرہ لکھیں