WhatsApp Image 2025 01 08 at 03.08.17

غیرقانونی ٹیکس کی وصولی کے خلاف شکایات پر ٹیکس محتسب کے ریکارڈفیصلے

وفاقی ٹیکس محتسب کو سال2024ءکے دوران 13506 شکایات موصول ہوئیں جن میں سے 12914 شکایات کو نمٹا دیا گیا اور سینکڑوں لوگوں کو ریلیف ملا، اس طرح ڈسپوزل کی شرح 95.6 فیصد رہی، جو وفاقی ٹیکس محتسب کی تاریخ میں تعداد کے لحاظ سے سب سے زیادہ ہے.یہ بات وفاقی ٹیکس محتسب کے ریجنل ایڈوائزر ڈاکٹر خلیل احمد نے ایک پریس بریفنگ میں بتائی.
انہوں نے کہا کے باقاعدہ شکایات کے علاوہ کم مراعات یافتہ ٹیکس گزاروں کو ان کی شکایات کے غیر رسمی حل کے لیے حوصلہ افزائی کی گئی،جن میں سٹیج آرٹسٹ کیمرہ مین اور شوبز سے متعلق افراد بھی شامل ہیں جن کے معاوضہ کو انعام قرار دیکران سے 40 فیصد ٹیکس ناجائز طور پر وصول کیا جا رہا تھا.
انہوں نے بتایا کہ ریجنل افس ملتان میں گزشتہ سال کے دوران 1440 شکایات موصول ہوئی جن میں سے 1347 پر فیصلہ کیا گیا جبکہ 2023 میں 828 شکایت موصول ہوئیں تھی جن میں سے 815 نمٹا دی گئی۔انہوں نے بتایا کہ صدر مملکت کی جانب سے ایف ٹی او کو 143 ریفرنسز موصول ہوئے ہیں جبکہ ایف ٹی او نے 32 از خود نوٹس بھی لئے.انہوں نے بتایا کہ نجی میڈیکل کالجز اور دیگر پروفیشنل کالجز طلباء و طالبات سے پندرہ سے 20 لاکھ روپے سالانہ فیسوں کی مد میں وصول کر رہے ہیں مگر وہ حکومت کو ٹیکس ادا نہیں کر رہے تھے.انہوں نے بتایا کہ ایک بیوہ کو اس کے شوہر کے موت کے بعد جو واجبات ملے اس سے اکاؤنٹ افس نے ٹیکسوں کی زائد کٹوتی کی جس کا نوٹس لیتے ہوئے ایف ٹی او نے اکاؤنٹ افس کو ہدایت کی کہ وہ تنخواہ اور دیگر واجبات پر ایوریج ریٹ کے حساب سے ٹیکس کٹوتی کرے.اسی طرح آرامکو سعودی عرب میں 15 سال سے کام کرنے والے انجینئر کی ترسیلات زر پر ایف بی آر نے 40 لاکھ روپے سے زائد ٹیکس لگایا.جس کوختم کیاگیا کیونکہ ترسیلات زر پر کوئی ٹیکس لاگو نہیں ہوتا.انہوں نے بتایا کہ ایف ٹی او ٹیکس دہندگان کو ریلیف فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ سائلین کو پریشان کرنے والے افسران اور اہلکاروں کے خلاف تادیبی کاروائی کی بھی سفارش کرتے ہیں.

اپنا تبصرہ لکھیں