Untitled 2025 06 21T161542.066

پنجاب حکومت کا عوام دوست بجٹ

آفتاب شہزاد

پنجاب حکومت نے مریم نواز شریف کی قیادت میں تاریخ ساز بجٹ پیش کردیاہے جس میں تعلیم، صحت، آئی ٹی اور سیاحت کے شعبوں پر خصوصی توجہ دی گئی ہے۔ اس بجٹ کااگر دوسرے صوبوں کے ساتھ موازنہ کیا جائے تو یقینا پنجاب کا بجٹ سب سے منفرد لگتا ہے کیونکہ یہ بجٹ تمام طبقہ جات کو مدنظر رکھ کر بنایا گیا ہے۔ پنجاب وہ واحد صوبہ ہے جس میں کم سے کم اجرت 40 ہزار روپے کی گئی ہے۔ اسی طرح اس بجٹ میں اس عزم کا اعادہ بھی کیا گیا ہے کہ اب شہر اور دیہات یکساں ترقی کریں گے۔ ماضی کی طرح ایسا بالکل بھی نہیں ہوگا کہ چند بڑے شہروں پر تمام پیسہ خرچ کردیا جائے اور چھوٹے شہر اور دیہات پسماندگی کی طرف جاتے رہیں۔ اس بجٹ کے بعد مریم نواز شریف کی کارکردگی کا موازنہ ان کے اپنے چچا اور والد سے کیا جارہا ہے، گویا رول ماڈل پہلے ہی ان کے گھر پر موجود ہیں اور مریم نواز شریف بھی انہی کے نقشِ قدم پر چلتی ہوئی نظر آرہی ہیں۔
Untitled 2025 06 21T161534.824
سال 2025-26کے بجٹ کا کل حجم 5335 ارب روپے ہے۔ اس بجٹ میں پنجاب کی 77سالہ تاریخ میں تعلیم اور صحت کے لئے سب سے زیادہ رقم مختص کی گئی ہے۔ اگر صرف تعلیم کی ہی بات کی جائے تو حکومت نے طلباءکے لئے متعد د سکیموں کی مد میں اربوں روپے مختص کیے ہیں۔ تعلیم کے شعبے کے لئے 811 ارب روپے رکھے گئے ہیں جو کہ گزشتہ سال سے 21فیصد زائد ہیں۔ اس کے علاوہ محکمہ خصوصی تعلیم کے لئے بھی 5 ارب روپے کا بجٹ رکھا گیا ہے۔ ہونہار سکالرشپس کے لئے 15 ارب مختص کئے گئے اور طلباءکو وظائف کے لئے ساڑھے چار ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ یونیورسٹی اور کالج کے طلباءکو 27 ارب روپے کے جدید لیپ ٹاپ فراہم کئے جائیں گے۔

پنجاب کی تاریخ میں پہلی مرتبہ پنجاب کی یونیورسٹیز میں اعلیٰ تعلیم کے فروغ کے لیے 25 ارب روپے کے خطیر فنڈز رکھے گئے ہیں۔سکولوں میں سہولیات کے لئے 5 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔نواز شریف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنیکل اینڈ ٹیکنالوجی یونیورسٹی کے قیام کے لئے 2 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ پبلک کالجز کو سولر پر منتقل کرنے کے لئے 50کروڑ روپے رکھے گئے ہیں۔ پنجاب میں تین نئے میڈیکل کالجز کے لئے 16 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ ای بائیکس پروجیکٹ کے لئے بھی اربوں روپے رکھے گئے ہیں۔ اگر تعلیمی لحاظ سے دیکھا جائے تو یہ ایک آئیڈیل بجٹ ہے جس میں تعلیم کو خصوصی اہمیت دی گئی ہے اور دی بھی کیوں نہ جائے پنجاب پڑھے گا تو پنجاب آگے بڑھے گا۔
Untitled 2025 06 21T161527.427
تعلیم کے بعد اس بجٹ میں صحت پر سب سے زیادہ فوکس کیا گیا ہے۔ صحت کے شعبے کے لئے مجموعی طور پر 630 ارب روپے کا بجٹ رکھا گیا ہے جو کہ گزشتہ سال سے 17 فیصد زیادہ ہے۔”صحت مند پنجاب“ وژن کے تحت پنجاب میں جامع ہیلتھ ریفارمز کا آغاز کیا گیا ہے،کلینک آن ویل کے ذریعے مریضوں کو ان کی دہلیز پر علاج معالجہ فراہم کیاجائے گا۔پاکستان کا پہلا سرکاری کینسر ہسپتال بھی پنجاب میں بنایا جائے گا جبکہ سرگودھا میں کارڈیالوجی انسٹیٹیوٹ بھی بنایا جارہاہے۔ مریم نواز ہیلتھ کلینک پروگرام کے لئے 9 ارب روپے اور کمیونٹی ہیلتھ پروگرام کے لئے ساڑھے 9 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔نواز شریف میڈیکل ڈسٹرکٹ کے قیام اور لینڈ ایکوزیشن کے لئے 109 ارب کا بجٹ رکھا گیا ہے۔سیالکوٹ میں ٹیچنگ ہسپتال کے لئے سات ارب اور راولپنڈی میں چلڈرن ہسپتال کے لیے ساڑھے آٹھ ارب روپے رکھے گئے ہیں۔تاریخ میں پہلی بار موٹرویز پر ایمبولینس سروس کا بھی آغاز کیا جارہاہے۔ مفت ادویات کی مد میں 80 ارب روپے کی سبسڈی کے لئے بھی بجٹ رکھاگیا ہے۔ یوں تعلیم اور صحت کے لئے پنجاب کی تاریخ کا سب سے زیادہ بجٹ مختص کیا گیا ہے جو کہ نہایت خوش آئند ہے۔

یہ بجٹ نوجوانوں کے لئے ایک امید کی کرن ہے۔ماضی کی حکومتوں سے ہمیں ہمیشہ یہ شکایت رہی ہے کہ وہ محدود مدت یعنی شارٹ ٹرم پالیسز بناتی ہیں، جبکہ اس بجٹ میں ہمیں ایک مکمل پلان نظر آتاہے جس کے اثرات دیرپا ہوں گے اور یہ بجٹ پنجاب کی ترقی میں ایک سنگ میل کی حیثیت اختیار کرے گا کیونکہ اس بجٹ میں ترقیاتی منصوبوں کے لئے 1240 ارب روپے رکھے گئے ہیں جوکہ گزشتہ سال سے 47 فیصد زیادہ ہے۔

اسی طرح سیاحت، آثار قدیمہ، کھیل، فشریز ، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور دیگر شعبوں کے بجٹ میں بھی ریکارڈ اضافہ دیکھنے کو ملا ہے۔ باقی طبقوں کے ساتھ یہ بجٹ کسانوں کے لئے بھی ٹھنڈی ہوا کا جھونکا ہے۔ اس بجٹ میں زراعت پر بھی خصوصی توجہ دی گئی ہے۔ زراعت پر سبسڈی کے لئے 22 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔کسان کارڈ کے تحت لاکھوں کسانوں کو بلاسود قرضے فراہم کیے جائیں گے۔ مختصراً یہ کہ یہ بجٹ عوام دوست اور ٹیکس فری تاریخی بجٹ ہے جس سے یقینا مستقبل میں ایک آئیڈیل بجٹ کے طور پر رہنمائی لی جائے گی۔

Untitled 2025 06 21T154804.284
آفتاب شہزاد
نوجوان لکھاری ہیں اور مختلف موضوعات پر لکھتے رہتے ہیں

اپنا تبصرہ لکھیں