ملتان: انتخابی عذرداریوں کی سماعت کے لیے الیکشن ٹربیونل میں نئے جج کی تعیناتی نہیں ہونے کی وجہ سے دو ماہ سے ملتان اور ڈیرہ غازی خان ڈویژنز کی انتخابی عذرداریاں التواء کا شکار ہیں.
انتخابی عذرداریاںالتواء کا شکار ہونے سے قومی انتخابات 2024ء میںشکست کھانے والے امیدوار تشویش کا شکار ہیں.
یاد رہے کہ جج الیکشن ٹربیونل برائے ملتان و ڈی جی خان ڈویژن جسٹس سردار محمد سرفراز ڈوگر کے اسلام آباد ہائیکورٹ میںتبادلہ کی وجہ سے مذکورہ الیکشن ٹریبونل غیر فعال ہوگیا تھا .
جنوبی پنجاب میں صرف ایک الیکشن ٹریبونل بہاولپور میں کام کررہا ہے،بہاولپور کا الیکشن ٹربیونل مظفرگڑھ، رحیم یارخان ،بہاولنگر اوربہاولپور کی انتخابی عذرداریوں کی سماعت کر رہا ہے۔
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن پاکستان نے چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹکی مشاورت سے جج الیکشن ٹربیونل کا تقرر کرنا ہے.
اس حوالے سے صدر ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن ملتان محمد اظہر خان مغل نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئینی بینچ کے سربراہ جسٹس امین الدین خان سے ملاقات میں ملتان میں الیکشن ٹریبونل کی تعیناتی کا مطالبہ کیا ہے ، جس پر آئینی بینچ کے سربراہ جسٹس امین الدین خان نے عید کے بعد ٹربیونل تعیناتی کی یقین دہانی کرائی ہے.
تاہم الیکشن ٹریبونل غیر فعال ہونے سے انتخابی عذرداریوں کی سماعت التواء کا شکار چلی آ رہی ہےاور قانون کے مطابق پہلے ہی مقررہ مدت میںفیصلے نہیں ہونے کی وجہ سے مزید تاخیر کا شکار ہونے کے خدشہ کے پیش نظر انتخابی عذرداریاں دائر کرنے والے ناکام امیدوار مایوسی کا شکار ہیں.