لاہور: پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) 10 کاٹائٹل لاہور قلندرز نے فائنل میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو دلچسپ مقابلےکے بعد کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو 6 وکٹوں سے شکست دے کر ٹائٹل اپنے نام کر لیا۔
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی جانب سے دیا گیا 202 رنز کا ہدف لاہور قلندرز نے 4 وکٹوں کے نقصان پر آخری اوور میں حاصل کرکے 4 سال میں تیسرا ٹائٹل اپنے نام کیا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل لاہور قلندرز نے 2022 اور 2023میں بھی ٹائٹل جیتا تھا۔
لاہور قلندرز اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی ٹیمیں پاکستان سپر لیگ ( پی ایس ایل ) 10 کے فائنل معرکے میں قذافی اسٹیڈیم لاہور میں مدمقابل تھیں جہاں گلیڈی ایٹرز نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا اور مقررہ 20 اوورز میں 9 وکٹوں پر 201 رنز بنائے۔
گلیڈی ایٹرز کی جانب سے حسن نواز نے 43 گیندوں پر 76 رنز کی شاندار اننگ کھیلی جبکہ آوشکا فرنینڈو 29 اور رائلی روسو 22 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔فہیم اشرف نے آخری اوور میں 3 چھکے لگائے اور 8 گیندوں پر 28 رنز کی برق رفتار اننگ کھیلی۔
لاہور کی جانب سے کپتان شاہین آفریدی نے 3 ، حارث رؤف اور سلمان مرزا نے دو، سکندررضا اور ریشاد حسین نے ایک ، ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔
جواب میں لاہور قلندرز نے مطلوبہ ہدف آخری اوور کی پانچویں گیند پر 4 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کرلیا۔قلندرز کی جانب سے کوشل پریرا نے نصف سنچری سکور کی اور 61 رنز کی ناقابل شکست اننگ کھیلی جبکہ محمد نعیم نے 46 اور عبداللہ شفیق نے 41 رنز اسکور کئے۔سکندر رضا نے 7 گیندوں پر 22 رنز کی شاندار اننگ کھیل کر ٹیم کی کامیابی میں نمایاں کردار ادا کیا۔
گلیڈی ایٹرز کی جانب سے محمد عامر، فہیم اشرف، ابرار احمد اور عثمان طارق نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔
لاہور قلندرز نے سنسنی خیز مقابلےکے بعدکوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو شکست دےکر تیسری بار پی ایس ایل کی فاتح بن گئی۔لاہورقلندرز نے 202 رنزکا ہدف آخری اوور کی پانچویں گیند پر حاصل کیا، لاہور قلندرز کی جانب سے کوشل پریرا نے ناقابل شکست 62 رنز بنائے، ان کی اننگ میں 4 چھکے اور 5 چوکے شامل تھے۔
میچ کے دوران لاہور کو ایک بڑے دھچکے کا سامنا کرنا پڑا اور آصف علی انجری کے باعث میچ سے باہر ہوگئے۔ آصف علی فیلڈنگ کے دوران محمد نعیم سے ٹکرا گئے تھے جس کے باعث وہ بیٹنگ سے محروم ہوئے۔آصف علی کی جگہ محمد اخلاق کو بطور کن کشن پلیئر ٹیم میں شامل کیا گیا۔
سعود شکیل نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ٹاس کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے گلیڈی ایٹرز کے کپتان سعود شکیل کا کہنا تھا کہ اچھی بیٹنگ کرکے حریف ٹیم کو انڈرپریشر کرسکتے ہیں، لاہور کی بولنگ کافی مضبوط ہے کوشش ہوگی اچھا ٹوٹل بنائیں۔سعود شکیل کا کہنا تھا کہ میری طرف سے کھلاڑیوں کو یہی پیغام ہے پریشر نہ لیں۔ انہوں نے بتایا کہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی ٹیم میں ایک تبدیلی کی گئی ہے اور وسیم جونیئر کی جگہ خرم شہزاد کی ٹیم میں واپسی ہوئی ہے۔
شاہین آفریدی کا گفتگو میںکہنا تھا کہ اس موقع پر لاہور کے کپتان شاہین شاہ آفریدی کا کہنا تھا کہ کمبی نیشن اچھا ہے، سارے کھلاڑی انٹرنیشنل کھیلے ہوئے ہیں، بس تھورا گائیڈ کرنا ہوتا ہے، پرفارمنس ہمیشہ اچھی رہی ہے دیکھنے والے کی آنکھیں اچھی ہونی چاہیے۔شاہین آفریدی نے بتایا کہ آج کے میچ کے لئے لاہور قلندرز کی ٹیم میں سکندر رضا کی واپسی ہوئی ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ لاہور کے کراؤڈ نے ہمیشہ سپورٹ کیا ہے اور امید ہے آج بھی کریں گے۔