لاہور: ہائیکورٹ نے ضلعی عدلیہ کو جوڈیشل پالیسی کی روشنی میں حکم امتناعی کی نئی درخواستوںپر 15 روز میں جبکہ پرانی درخواستوںپر ایک ماہ میںفیصلے کرنےکا حکم جاری کر دیا ہے.
ڈائریکٹر جنرل، ڈائریکٹوریٹ آف ڈسٹرکٹ جوڈیشری ملک علی ذوالقرنین اعوان نے چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کی ہدایت پر صوبہ بھر کے تمام ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز کو مراسلہ جاری کر دیا ہے.
جاری مراسلہ میںکہا گیا ہے کہ عارضی حکم امتناعی کی درخواستوں پر جلد فیصلہ کی روشنی میں ضابطہ دیوانی کی آرڈر 39، رولز 1 اور 2 کے تحت، جیسا کہ قومی عدالتی (پالیسی سازی) کمیٹی NJPMC-2009، نظرثانی شدہ ایڈیشن 2012ء نے ہدایت کی ہے۔
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے ہدایت کی ہے کہ وہ ضابطہ دیوانی (1908 کا ایکٹ) (CPC) کے آرڈر 39، رولز 1 اور 2 کے تحت عدالتی افسران کی طرف سے دائر حکم امتناعی کی درخواستوں کو 15 دنوں کی مدت میں نمٹانے کو یقینی بنائیں، جیسا کہ قومی عدالتی (پالیسی سازی) کمیٹی 2009 (NJPMC) نظرثانی شدہ ایڈیشن 2012 نے ہدایت کی ہے۔
اسی طرح، تمام دیوانی اپیلیں جن میں حکم امتناعی کے معاملات شامل ہیں جو CPC کے سیکشن 104 کے تحت دائر ہیں، جنہیں CPC کے پہلے شیڈول کے آرڈر 43 کے رول 1 کے ساتھ پڑھا جاتا ہے اور جو 3 ماہ سے زائد عرصے سے زیر التواء ہیں، ان کا فیصلہ ایک ماہ کے اندر یقینی طور پر کیا جائے۔
مراسلہ میںجاری ہدایات پر عملدرآمد کر کےرپورٹ ایک ماہ بعد جمع کرانے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔