لاہور: ہائیکورٹ نے ویپ پروڈکٹس کا کاروبار کرنے والوں کو عبوری ریلیف دیتے ہوئے تمام دکانیں تاحکم ثانی ڈی سیل کرنے کا حکم دے دیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس انوار حسین نے ویپ مال سمیت 74 ڈیلرز کی درخواست کی سماعت کا تحریری حکم جاری کردیا ہے جس کے مطابق درخواست میں چیف سیکرٹری ، ہوم سیکرٹری اور سی سی پی او لاہور کو فریق بنایا گیا۔
درخواست گزاروں نے مؤقف اختیار کیا کہ حکومت سے اجازت لیکر کروڑوں روپے کا کاروبار کیا لیکن اب حکومت نے ویپ پروڈکٹس کے استعمال پر پابندی عائد کر دی ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی عدالت دوکانوں کو ڈی سیل کرنے کا حکم دے ۔
حکمنامے کے مطابق عدالت نے سیل شدہ دکانوں کو ڈی سیل کرنے کا حکم دیتے ہوئے پنجاب حکومت کے لاء افسر کو جواب جمع کروانے کے لئے 3 جولائی تک کی مہلت دی ہے۔
عدالت نے فیصلے میں لکھا کہ پنجاب حکومت کا لاء افسر ویپ دوکانوں کو سیل کرنے کا کوئی قانونی جواز پیش نہیں کرسکا۔
عدالت نے حکم امتناع جاری کرتے ہوئے مزید سماعت 3 جولائی تک ملتوی کردی۔
حکومت پنجاب کیجانب سے ویپ سگریٹس اور اس سے متعلقہ تمام پروڈکٹس کو صحت کے اصولوں کے برعکس اور مضر صحت قرار دیتے ہوئے صوبہ بھر میںویپ سگریٹس اور پروڈکٹس پر پابندی عائد کر دی تھی.
جس کے بعد ضلعی انتظامیہ نے ان پروڈکٹس کو فروخت کرنے والی دکانوںکو سیل کرنے کا حکم دیاتھا.
صوبہ بھر میںویپ پروڈکٹس کی فروخت پر اربوںروپے کی سر مایہ کاری کی گئی تھی.