Untitled 2025 05 15T001550.269

جوڈیشل مجسٹریٹ کا سیکورٹی اہلکار کی جانب سے ہتک آمیز سلوک کا واقعہ سیشن جج کو رپورٹ

لکی مروت: جوڈیشل مجسٹریٹ نے فیملی کے ہمراہ جاتے ہوئے سیکورٹی اہلکار کی جانب سے ہتک آمیز رویہ اختیار کرنے پر سیشن جج کو کارروائی کے لئے خط لکھ دیا ہے.Untitled 2025 05 15T001601.566

جوڈیشل مجسٹریٹ نورنگ ون لکی مروت فارقلیط حسن کی جانب سے ڈسٹرکٹ‌اینڈ سیشن جج لکی مروت کو لکھے گئے خط میں‌بتایا کہ وہ 12 مئی کو اپنے اہلخانہ کے ہمراہ والدین کو گھر چھوڑنے ڈیرہ اسماعیل خان روانہ ہوا۔ واپسی پر میں ڈیوٹی کے لیے لکی مروت جا رہا تھا کہ راستے میں چیک پوسٹ واندہ نوچی، پولیس سٹیشن پیزو، ضلع لکی مروت پر تقریباً 7 بجے شام ڈیوٹی پر مامور سپاہی نے مجھے روکنے کا اشارہ کیا۔ میں نے گاڑی روکی اور پوچھنے پر اپنا تعارف کرایا۔ سپاہی نے دریافت کیا کہ میرے ساتھ کون ہے، تو میں نے جواب دیا کہ میری اہلیہ اور بچے موجود ہیں۔ اس پر ڈیوٹی پر موجود سپاہی نے مجھے جانے دیا۔

لیکن اسی دوران ایک سفید کپڑوں میں ملبوس مسلح شخص نے زور زبردستی سے میری گاڑی کا بائیں پیچھے والا دروازہ کھولنے کی کوشش کی۔ جب تالے کی وجہ سے دروازہ نہ کھلا تو مذکورہ شخص نے غصے میں اپنی رائفل کے کندھے سے گاڑی کے بائیں پیچھے والے دروازے پر حملہ کر دیا، جس سے دروازے کا شیشہ چکنا چور ہو گیا۔ ٹوٹا ہوا شیشہ میرے بچوں کو لگا، جس سے وہ رونے لگے اور خوفزدہ ہو گئے.

میں فوراً گاڑی سے باہر آیا اور وردی پوش سپاہی سے ایس ایچ او کے بارے میں پوچھا۔ اسی دوران ایس ایچ او انعام اللہ ایک پرائیویٹ گاڑی میں موقع پر پہنچ گئے۔ میں نے ایس ایچ او انعم اللہ کو واقعہ بتایا، جو مجھے بطور مجسٹریٹ جانتے ہیں۔ میرے بیان کے دوران مذکورہ مسلح شخص غصے میں میری طرف بڑھا اور کہنے لگا: "تم آج صبح بھی یہاں سے گزرے ہو۔ میں تمہاری مجسٹریٹی کو نہیں مانتا۔ میں تمہیں نورنگ، ڈیرہ اسماعیل خان یا جوڈیشل کمپلیکس لکی مروت میں کہیں نہیں جانے دوں گا، اور تمہیں کوئی نہیں بچا سکتا۔”

میں نے ایس ایچ او سے فوری طور پر قانون کے مطابق کارروائی کرنے کو کہا، لیکن ایس ایچ او انعام اللہ نے موقع پر ہی انکار کر دیا۔ لہٰذا، میں مجبوراً یہ واقعہ آپ کی خدمت میں ڈیوٹی سٹیشن، جوڈیشل کمپلیکس تاجازی، لکی مروت پر رپورٹ کر رہا ہوں، تاکہ مناسب کارروائی کی جا سکے۔

میں مذکورہ نامعلوم مسلح شخص کے خلاف قتل کی کوشش، موت کی دھمکیاں، اغواء کی کوشش، میری اہلیہ اور بچوں کی ہراسگی، میری ذاتی گاڑی کو نقصان پہنچانا جبکہ ایس ایچ او انعام اللہ کے خلاف نامعلوم مسلح شخص کی حمایت اور قانونی کارروائی نہیں کرنے پر کارروائی کی جائے.

اپنا تبصرہ لکھیں