کراچی: نیشنل انسٹیٹیوٹ آف میری ٹائم افیئرز (نِیما) کے زیرِ اہتمام پاکستان انٹرنیشنل میری ٹائم ایکسپو اینڈ کانفرنس (PIMEC) کے تحت دو روزہ انٹرنیشنل میری ٹائم کانفرنس (IMC) کا آغاز کراچی میں ہوا۔
کانفرنس کا عنوان تھا: "پائیدار ترقی کے لیے بلیو اکانومی کی صلاحیتوں سے استفادہ”۔ اس موقع پر ملکی و بین الاقوامی ماہرینِ معیشت و بحریات نے پاکستان کی نیلی معیشیت کو فروغ دینے کے لیے مختلف حکمتِ عملیوں پر تفصیلی غور و خوض کیاگیا۔
پہلے دن کا پروگرام افتتاحی اجلاس اور پینل ڈسکشن پر مشتمل تھا۔ افتتاحی کلمات میں صدر نِیما نے (PIMEC) جیسے اقدامات کی اہمیت اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ یہ فورمز پاکستان میں بحری آگاہی، شراکت داری کے فروغ اور نیلی معیشیت کی ممکنہ صلاحیت کو عملی ترقی اور پائیدار معیشت میں ڈھالنے میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔
تقریب کے مہمانِ خصوصی وفاقی وزیرِ خزانہ و ریونیو محمد اورنگزیب تھے۔ انہوں نے اپنے خطاب میں پاکستان کی نیلی معیشیت کو ملکی سماجی و معاشی ترقی کا محرک قرار دیتے ہوئے سمندری ہوا اور جوار کی توانائی جیسے منصوبوں کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ماحولیاتی طور پر پائیدار اور موسمیاتی لحاظ سے مؤثر حکمتِ عملیوں کو اپنانا ملکی معیشت کو مستحکم اور ماحول دوست بنانے کے لیے ناگزیر ہے۔
افتتاحی اجلاس میں نمایاں ماہرین نے جامع پیشکشیں کیں، جن میں محمد کامران ناصر، عدنان لودھی، ڈاکٹر حسن داؤد بٹ، ڈاکٹر زینب احمد اور ڈاکٹر انیلا سعد خان شامل تھے۔ مقررین نے بحری وسائل کے مؤثر استعمال، پائیدار منصوبوں کے لیے مالی وسائل کی فراہمی، ساحلی و بحری سیاحت کے فروغ، علاقائی روابط کے استحکام، اور نجی و سرکاری شعبے کے اشتراک پر گفتگو کی۔ اجلاس میں اس امر پر زور دیا گیا کہ پاکستان کی بلیو اکانومی کو فروغ دینے کے لیے اختراعی پالیسیوں، مالی شمولیت اور مشترکہ حکمرانی کو اپنایا جائے تاکہ جامع اور پائیدار اقتصادی ترقی ممکن ہو سکے۔
دوسرا اجلاس بعنوان "بحری صنعتوں کی تبدیلی اور بلیو اکانومی کے ثمرات سے استفادہ” وائس ایڈمرل راجہ رب نواز، چیف آف نیول سٹاف کی صدارت میں منعقد ہوا۔ اجلاس کے ماڈریٹر ڈاکٹر حسن داؤد بٹ تھے۔ اس سیشن میں معروف ماہرین و صنعتکاروں محمد آصف، عامر بزل خان،خرم عزیز خان، ڈاکٹر شاہد اسلم، عمار جعفری، کموڈور وقار احمد (ریٹائرڈ) اور ڈاکٹر نُزہت خان شامل تھے، نے تفصیلی گفتگو کی۔ مقررین نے بحری صنعتوں کی جدیدکاری، ٹیکنالوجی کے استعمال، ڈیجیٹل حل کے انضمام، اور نجی و سرکاری تعاون کے فروغ پر روشنی ڈالی تاکہ پاکستان کے میری ٹائم سیکٹر کو مستحکم اور پائیدار بنایا جا سکے۔
آئی ایم سی کے پہلے دن کا اختتام پاکستان کی نیلی معیشت کے فروغ کے عزم کی تجدید کے ساتھ ہوا۔ اجلاس کے مباحث نے پالیسی سازی، ادارہ جاتی ہم آہنگی اور علاقائی تعاون کے لیے مضبوط بنیاد فراہم کی۔ کانفرنس نے جدت پر مبنی ترقی، ماحولیاتی ذمے داری، اور سرمایہ کاری کے فروغ پر زور دیتے ہوئے اس امر کی راہ ہموار کی کہ پاکستان میں ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافہ ہو، قومی آمدنی بڑھے اور نوجوانوں کے لیے روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں۔

