ملتان: پاکستان میں آ م کی کوالٹی کو بین الاقوامی ڈیمانڈز کے مطابق تیار کرنے کے لیے پاکستان ہارٹیکلچرل ڈویلپمنٹ اینڈ ایکسپورٹ کمپنی PHDEC نے 10 لاکھ مینگو پروڈکشن بیگ پاکستان بھر کے مینگو گرورز میں مفت تقسیم کیے ہیں تاکہ مینگو گروورز کو ایکسپورٹ کوالٹی مینگو کی تیاری کے لیے ٹریننگ دی جا سکے اور پاکستان سے زیادہ سے زیادہ میٹھے رسیلے عام دنیا بھر میں ایکسپورٹ کیے جا سکیں.
اس سلسلے میں تقریب گزشتہ روز ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی ملتان کے دفتر میں منعقد ہوئی جس میں مینیجر ایگریکلچر پروڈکٹس خاور ندیم اور اسسٹنٹ مینیجر ایگری پروڈکٹس ذوالقرنین ذکاء نے جنوبی پنجاب کے مینگو گروورز میں مینگو پروٹیکشن بیگ تقسیم کیے، چائنا سے امپورٹ کیے گئے مینگو پروڈکشن بیگ آ م کے پھل کی کوالٹی کو فروٹ فلائی اور دیگر نقصان دہ کیڑوں اور موسمی اثرات سے بچانے کے ساتھ ساتھ آ م کی خوبصورتی میں بھی اضافہ کرتے ہیں.
مینگو پروڈکشن بیگ میں تیار کردہ آ م کی جاپان، امریکہ، چائنہ اور یورپی یونین کے ممالک میں بہت زیادہ ڈیمانڈ ہے، پاکستان ہارٹیکلچرل ڈویلپمنٹ اینڈ ایکسپورٹ کمپنی کے اس پائلٹ پروجیکٹ کے ذریعے گزشتہ دو سالوں سے ان ممالک میں پاکستانی مینگو کی ایکسپورٹ میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور اس سے پاکستان بھر کے مینگو گرورز کو ان کی فصل کا بہترین معاوضہ مل سکے گا.
پاکستان ہارٹیکلچرل اینڈ ایکسپورٹ کمپنی کے زیر اہتمام اس سلسلے میں چناب مینگو فارم جلال پور پیر والا ملتان میں ایک سیمینار کا بھی انعقاد کیا جائے گا، جس میں سی ای او پاکستان ہارٹیکلچر اینڈ ایکسپورٹ کمپنی ڈاکٹر اطہر حسین کھوکھر ،سابق ڈائریکٹر مینگو ریسرچ انسٹیٹیوٹ ملتان عبدالغفار گریوال، نواز شریف ایگریکلچر یونیورسٹی کے شعبہ ہارٹیکلچر کے چیئرمین ڈاکٹر کاشف رزاق اور کنسلٹنٹ ایگری کلچر پروڈکٹس ڈاکٹر محمد عظیم خان مینگو گروورز کو مینگو کی ویلیو ایڈیشن اور ایکسپورٹ کوالٹی آ م کی تیاری کے حوالے سے آگاہ کریں گے۔