سید خالد جاوید بخاری
وکلاء کی تاریخ انسانی تہذیب کے ساتھ گہرا تعلق رکھتی ہے۔ یہ پیشہ انصاف کے نظام کا بنیادی ستون رہا ہے جو قدیم زمانے سے لے کر جدید دور تک ترقی کرتا رہا۔ وکلاء نے ہمیشہ معاشروں میں قانون، عدل، اور انسانی حقوق کی پاسداری کو یقینی بنانے میں کلیدی کردار ادا کیا۔ولیم فورسیتھ (William Forsyth) کی کتاب "The History of Lawyers: Ancient and Modern” میں وکلاء کے ارتقائی سفر، ان کے سماجی کردار، اور پیشہ ورانہ تبدیلیوں کا مطالعہ کیا گیاہے۔ اس کے ساتھ ساتھ 2020 تا 2025 کی جدید تحقیقی رپورٹس کو بھی شامل کیا گیا ہے تاکہ یہ واضح ہو سکے کہ آج کے جدید قانونی نظام میں وکلاء کا کردار کس طرح ٹیکنالوجی، صنفی مساوات، اور عالمی معیشت سے منسلک ہو چکا ہے۔
قدیم تہذیبوں میں وکلاء کا کردار آج کی طرح منظم نہیں تھا۔ یونان میں شہری اپنے مقدمات خود لڑتے تھے، تاہم وہ ماہر خطیبوں (Logographers) کی مدد سے قانونی تقریریں تیار کرواتے تھے۔روم میں پہلی بار "Advocates” کا تصور ابھرا جن کا کام قانون کی ترجمانی اور عدالت میں دلائل پیش کرنا تھا۔ ان کے لیے سماجی حیثیت، تعلیم، اور اخلاقی مقام بنیادی شرائط سمجھے جاتے تھے۔ولیم فورسیتھ لکھتے ہیں:“In ancient Rome, the advocate was not merely a legal practitioner but a figure of social standing.” ترجمہ: "قدیم روم میں وکیل صرف ایک قانونی ماہر نہیں تھا بلکہ معاشرتی حیثیت رکھنے والا باوقار شخص بھی تھا۔”(Forsyth, The History of Lawyers, p. 37)
قرونِ وسطیٰ میں جب یورپ میں کلیسائی قانون (Canon Law) رائج ہوا، تو وکلاء کا پیشہ مذہب سے منسلک ہو گیا۔یونیورسٹی آف بولونیا (University of Bologna) میں قانون کی باقاعدہ تعلیم کا آغاز ہوا، جس نے وکالت کو ایک منظم پیشے میں بدل دیا۔نشاۃ ثانیہ (Renaissance) کے بعد عدالتی نظام میں جدت آئی اور وکلاء نے قانونی تحریر اور عدالت میں پیشی کے معیار کو علمی بنیاد فراہم کی۔
انیسویں صدی میں جب صنعتی انقلاب آیا تو قانونی نظام زیادہ پیچیدہ ہو گیا۔ کاروبار، بینکنگ، اور مزدوری کے قوانین نے وکلاء کے کردار کو وسعت دی۔ولیم فورسیتھ کے مطابق:“The modern lawyer has evolved into a multifaceted professional addressing diverse legal needs.” ترجمہ: "جدید وکیل ایک کثیرالجہتی پیشہ ور بن چکا ہے جو متنوع قانونی ضروریات کو پورا کرتا ہے۔”(Forsyth, The History of Lawyers, p. 152)
دنیا کے مختلف خطوں میں وکالت کے پیشے نے مقامی قوانین، معاشرتی اقدار، اور سیاسی نظام کے تحت مختلف شکلیں اختیار کیں۔برطانیہ کو جدید وکالت کا مرکز سمجھا جاتا ہے۔ یہاں دو بڑے پیشے موجود ہیں — Barristers (عدالتی وکلاء) اور Solicitors (مشاورتی وکلاء)۔Barristers عدالت میں دلائل دیتے ہیں جبکہ Solicitors مقدمات کی تیاری اور قانونی مشورہ فراہم کرتے ہیں۔“The English legal profession maintains a clear distinction between advocacy and advisory roles.” ترجمہ: "انگلش قانونی نظام میں وکلاء کی دو حیثیتوں — دلائل دینے اور مشورہ دینے — کے درمیان واضح فرق موجود ہے۔”
امریکہ میں وکلاء کی تنظیمیں انتہائی فعال ہیں۔ American Bar Association (ABA) نہ صرف تربیت اور اخلاقی ضوابط کی نگرانی کرتی ہے بلکہ سماجی انصاف کے فروغ میں بھی کردار ادا کرتی ہے۔امریکہ میں وکالت کا دائرہ وسیع ہے: کارپوریٹ لا، انسانی حقوق، بین الاقوامی قانون، اور ماحولیاتی تحفظ تک۔ABA Profile 2024 رپورٹ کے مطابق، امریکہ میں وکلاء کی تعداد 1.3 ملین سے زیادہ ہے۔
یورپی یونین کے ممالک میں وکلاء کو "Lawyer of the European Community” کے طور پر تسلیم کیا جاتا ہے۔یورپی عدالتِ انصاف (European Court of Justice) میں وکلاء کے لیے بار بار بین الاقوامی مقدمات کی نمائندگی کے مواقع بڑھ رہے ہیں، جو وکالت کو ایک سرحد پار پیشہ بنا رہا ہے۔
ایشیا میں وکالت کی روایت تیزی سے مضبوط ہوئی ہے۔پاکستان میں وکلا برادری عدلیہ کی آزادی اور آئینی تحفظ کے لیے تاریخی کردار ادا کر چکی ہے، خاص طور پر 2007 کی وکلاء تحریک میں۔بھارت میں وکالت کا پیشہ تعلیم اور عدلیہ دونوں سطحوں پر مستحکم ہے۔ بھارت کے آئین کی تشکیل میں وکلاء کا کردار نمایاں رہا۔چین میں وکلاء کی تعداد 600,000 سے تجاوز کر چکی ہے، جہاں قانونی اصلاحات کے بعد عدالتی شفافیت میں اضافہ ہوا ہے۔
خلیجی ممالک میں وکالت اب بین الاقوامی سرمایہ کاری اور تجارتی تنازعات کے حوالے سے ترقی کر رہی ہے۔متحدہ عرب امارات میں 2022 کے بعد سے غیر ملکی وکلاء کو لائسنس جاری کیے جانے لگے ہیں، جس سے وکالت کا دائرہ عالمی سطح پر پھیل رہا ہے۔
افریقہ میں وکالت اب انسانی حقوق، کرپشن کے خلاف قوانین، اور ماحولیاتی انصاف کے لیے طاقتور پلیٹ فارم کے طور پر ابھر رہی ہے۔نائیجیریا اور جنوبی افریقہ میں وکلاء کی تنظیمیں عدالتی اصلاحات اور قانون کی تعلیم میں مرکزی کردار ادا کر رہی ہیں۔
دورِ جدید (2020–2025) کی حالیہ عالمی تحقیق سے معلوم ہوتا ہے کہ دنیا بھر میں وکالت کے شعبے میں تین بڑی تبدیلیاں رونما ہوئی ہیں، جن میں صنفی مساوات میں اضافہ (Gender Parity)، مصنوعی ذہانت (AI) کا استعمال اور بین الاقوامی وکالت (Global Practice) شامل ہے. Thomson Reuters (2025) کی رپورٹ کے مطابق، قانونی خدمات کی عالمی مارکیٹ 397 بلین ڈالر تک پہنچ چکی ہے۔ 77 فیصد وکلاء AI کو اپنا چکے ہیں اور 66فیصد قانونی ادارے 2025 میں AI سرمایہ کاری بڑھانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔یہ رجحانات وکالت کو ایک عالمی، ڈیجیٹل، اور متنوع پیشہ بنا رہے ہیں۔
قدیم اور جدید وکلاء کے درمیان سب سے نمایاں فرق ان کی تربیت، ٹیکنالوجی کا استعمال، اور قانونی دائرہ کار میں ہے۔قدیم وکلاء مقامی سطح پر انصاف کے نمائندے تھے، جبکہ آج کے وکلاء عالمی سطح پر قانون، تجارت، اور انسانی حقوق کی نمائندگی کرتے ہیں۔فورسیتھ اور جدید تحقیق دونوں اس بات پر متفق ہیں کہ وکالت ایک ایسا پیشہ ہے جو ہمیشہ عدل، علم، اور تبدیلی سے جڑا رہا ہے۔
وکلاء کی تاریخ انسان کے عدل و انصاف کے سفر کی آئینہ دار ہے۔قدیم روم کے خطیبوں سے لے کر آج کے ڈیجیٹل وکلاء تک، یہ پیشہ مسلسل ارتقاء پذیر رہا ہے۔ولیم فورسیتھ کی کتاب نے اس تاریخی تسلسل کو نہایت جامع انداز میں پیش کیا، جبکہ 2020–2025 کی جدید تحقیق نے اس حقیقت کو مزید واضح کیا کہ مستقبل کا وکیل ٹیکنالوجی، اخلاقیات، اور عالمی شعور کا حامل ہوگا۔اقوامِ عالم میں وکالت آج نہ صرف عدالتوں میں بلکہ عالمی امن، انسانی حقوق، اور بین الاقوامی انصاف کے قیام میں بھی مرکزی کردار ادا کر رہی ہے۔
حوالہ جات (References):
1. Forsyth, William. The History of Lawyers: Ancient and Modern.(London: John Murray Publishers, 1875)
2. American Bar Association. (2024). Profile of the Legal Profession 2024.
https://www.americanbar.org/news/profile-legal-profession/
3. Thomson Reuters. (2025). State of the US Legal Market Report 2025.
https://www.thomsonreuters.com/en-us/posts/legal/legal-market-report-analysis-opportunity-cost/
4. The Law Society Gazette. (2023). The Role of Barristers and Solicitors in the UK.
https://www.lawgazette.co.uk/
5. Remote Attorneys. (2025). Legal Statistics to Guide Law Firms & Lawyers in 2025.
https://www.remoteattorneys.com/blog/lawyer-legal-statistics
6. PayFunnels. (2025). Lawyer Statistics for 2025: Trends Reshaping the Legal Profession.
https://www.payfunnels.com/lawyer-statistics/
7. MyCase & WebFX Reports. (2024–2025). Trends in Digital Law Practice.
سینیئر قانون دان ہیں اور مختلف موضوعات پر لکھتے رہتے ہیں۔




