WhatsApp Image 2025 01 12 at 03.12.48

لاس اینجیلس میں‌ آگ،اموات مٰیں‌اضافے کا خدشہ

امریکی ریاست لاس اینجلس کے جنگلات میں کئی مقامات پر لگنے والی آگ پر اب تک قابو نہیں پایا جاسکا ہے۔لاس اینجلس کے میڈیکل ایگزامینر کے مطابق آتشزدگی کی وجہ سے اب تک 16 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے جبکہ 13 تاحال لاپتہ ہیں۔اا ہلاکتیں ایٹون میں لگنے والی آگ کے نتیجے میں ہوئیں جبکہ پانچ اموات پالیساڈیز میں لگنے والی آگ سے ہوئی ہیں۔حکام کو خدشہ ہے کہ اموات میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
دوسری جانب ہواؤں میں آتی تیزی کے پیشِ نظر فائر فائٹرز اور پانی گرانے والے جہازوں نے آگ پر قابو پانے کی کوششیں مزید تیز کر دی ہیں۔ پیش گوئی ہے کہ آئندہ دنوں میں تیز ہوائیں مزید زور پکڑ سکتی ہیں جس سے آگ بجھانے کا عمل مزید متاثر ہو سکتا ہے۔لاس اینجلیس میں حکام کو فی الوقت چار مقامات پر بڑی آتشزدگیوں کا سامنا ہے،جن میں سب سے آگ تقریباً 23 ہزار چھ سو ایکڑ پر پھیلے پالیساڈیز میں لگی ہوئی ہے۔ یہاں اب تک 11 فیصد آگ پر قابو پایا جا چکا ہے۔
دوسری بڑی آتشزدگی شہر کے شمال میں 4 ہزار ایکڑ پر پھیلے ایٹون میں لگی آگ ہے۔ فائر فائٹرز اب تک یہاں 15 فیصد آگ پر قابو پانے میں کامیاب ہوئے ہیں۔1052 ایکڑ پر پھیلے کینتھ فائر اور 799 ایکڑ پر پھیلے ہرسٹ فائر پر بالترتیب 90 اور 79 فیصد قابو پایا جا چکا ہے.مالیبو شہر کے مشرقی کنارے کا ایک تہائی حصہ تباہ ہو چکا ہے.
مالیبو کے میئر ڈوگ سٹیورٹ کا کہنا ہے کہ شہر کے مشرقی کنارے کا ایک تہائی حصہ تباہ ہو چکا ہے۔سنیچر کی شام ایک کمیونٹی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے سٹیورٹ کا کہنا تھا کہ گذشتہ تین ماہ میں مالیبو کو تین تین بڑی آتشزدگیوں کا سامنا کرنا پڑا ہے لیکن پیلیسایڈیز کی آگ سب سے زیادہ تباہ ثابت ہوئی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پیسیفک کوسٹ ہائی وے کے ساتھ واقع ’خوبصورت گھر‘ تباہ ہو چکے ہیں جبکہ بگ راک کمیونٹی بھی ختم ہو گئی ہے۔سٹیورٹ کے مطابق تعمیر نو کا ایک مشکل مرحلہ سامنے ہے لیکن اب تک آگ بجھانے کا عمل بھی ختم نہیں ہوا ہے.

اپنا تبصرہ لکھیں