national assembly

بلدیاتی حکومتوں کا قیام: ترامیم وزارت قانون کو بھیجنے کا فیصلہ، قائمہ کمیٹی میں‌ممبران کی تنقید

اسلام آباد: قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف نے بلدیاتی حکومتوں کے قیام کی ترمیم مزید غور کیلئے وزارت قانون کو بھیجنے کا فیصلہ کرلیا۔

پیر کو چیئرمین محمود بشیر ورک کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کا اجلاس ہوا جس میں رکن علی محمد خان نے کہا کہ اٹھارہویں ترمیم آسمانی صحیفہ نہیں بلکہ انسانوں کا بنایا ہوا قانون ہے اور اب وقت آگیا ہے کہ اختیارات عوام تک منتقل ہوں۔

وزیر مملکت برائے قانون وانصاف بیرسٹرعقیل ملک نے کہا کہ آئینی ترمیم کیلئے دو تہائی اکثریت چاہیے، ہم گلیاں نالیاں بنانا نہیں چاہتے لیکن اس لئے بنانی پڑتی ہیں کیونکہ بلدیاتی نظام نہیں ہے۔

چئیرمین کمیٹی نے کہا بلدیاتی نظام ضروری تھا لیکن صوبوں نےمنتقل نہیں کیا، ہمیں دیکھنا ہوگا کہ یہ کیسے ہوگا۔

کمیٹی رکن عالیہ کامران نے کہا جب وفاق میں بلدیاتی اںتخابات ملتوی کئے گئے تو کس کی حکومت تھی؟ اور یہ بھی بتایا جائے کہ اس وقت یہ انتخابات کیوں ملتوی کئےگئے؟۔

علی محمد خان نے جواباً کہا کہ اس گنگا میں سب نے ہاتھ دھوئے ہیں، ہم سمیت کسی پارٹی کی حکومت نے بلدیاتی انتخابات نہیں کروائے، بلدیاتی انتخابات ہمیشہ آمروں کے دور میں ہوئے ہیں۔

بعدازاں، قائمہ کمیٹی نے بلدیاتی حکومتوں کے قیام کی ترمیم مزید غور کیلئے وزارت قانون کو بھیجنے کا فیصلہ کر لیا۔

خیال رہے کہ تمام جمہوری حکومتوں‌ ماسوائے ق لیگ کے دور میں‌ بلدیاتی نظام کو کامیاب نہیں‌ ہونے دیا گیا اور مختلف قانونی رکاوٹیں‌کھڑی کرنے کے ساتھ ہر دور میں‌بلدیاتی قوانین میں‌ترامیم کرنے کے علاوہ انتخابی عمل کو تعطل کا شکار کیا گیا ہے.

اپنا تبصرہ لکھیں