لاہور: صوبائی دارلحکومت میںٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں میں لاہور پولیس تمام سرکاری محکموں سے نمبر لے گئی۔
لاہور سٹی ٹریفک پولیس کے ای چالان کے حوالے سے جاری کردہ ڈیٹا میں یہ چونکا دینے والا انکشاف ہوا ہے۔
پچھلے کچھ عرصے کے دوران حاصل کیے گئے اس ڈیٹا کے مطابق ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پرپولیس کی گاڑیوں کے 496 اور محکمہ ایس اینڈ جی ڈی اے کے 358 ای چالان ریکارڈ ہوئے ،اس آٹو سسٹم نے لیسکو کے 328 اور لائیو سٹاک کے 184 چالان ریکارڈ کیے۔
چیف ٹریفک آفیسر لاہور اطہر وحید کا کہنا ہےکہ 73 سرکاری محکموں کے ای چالانوں کی ریکوری کیلئے لیٹر لکھ دیئےگئے ہیں جبکہ پرائیویٹ گاڑیوں کے ای چالانوں کا جرمانہ وصول کرنے کیلئے 12 ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں۔
انہوں نے مزید بتایاکہ پچھلے 10دنوں کے دوران ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر 4 ہزار 500 گرفتاریاں کی گئیں، صرف وَن وے کی خلاف ورزیوں پر 2ہزار300 افراد کو گرفتار کیا گیا۔
دوسری جانب سی ٹی او لاہور نے ایک اور فیصلہ کرتے ہوئےای چالان ڈیفالٹر ٹاپ 1000 گاڑیوں پر ایکشن شروع کرتے ہوئے ٹیمیں تشکیل دے دیں.
سی ٹی او لاہور کا کہنا ہےکہ ٹاپ 1000 ای چالان ڈیفالٹر گاڑیوں کے خلاف ٹریفک پولیس نے شہر بھر میں ایکشن شروع کر دیاہے۔ جس میں ٹریفک پولیس کی 12 سپشل ریکوری ٹیمیں پورے شہر میں ای چالان ڈیفالٹر گاڑیوں کے خلاف کارروائی کر رہی ہیں۔
ڈاکٹر اطہر وحید کا کہنا ہے کہ سیف سٹی ڈیٹا سے منسلک یہ ٹیمیں ڈیفالٹر گاڑی کا پتہ لگا کر فوری کارروائی کرتے ہوئے جرمانے کی ریکوری کروا رہی ہیں اور اب تک ٹاپ 300 کے قریب ای چالان ڈیفالٹر گاڑیوں کو پکڑا جا چکا ہےاور یہ عمل تیزی سے جاری ہے۔
سی ٹی او لاہور نے بتایا کہ سب سے زیادہ 313 ای چالان والی موٹرسائیکل اور سب سے زیادہ 335300 روپے جرمانہ والی موٹر سائیکل کو بھی پکڑ لیا گیا۔
انہوںنے کہا کہ ڈیفالٹرز سے ہر صورت ریکوری عمل میںلائی جائے گی کیونکہ کیمرہ کی آنکھ اور قانون کی نظر میں سب برابر ہیں۔