پشاور: خیبر پختونخوا میں تقریباً 50 لاکھ بچوں کے سکول نہیں جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ صوبائی محکمہ تعلیم کی جانب سے سکولوں سے باہر بچوں سے متعلق رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صوبے میں 37 فیصد بچےتعلیم سے محروم ہیں جن کی تعداد 49لاکھ 20 ہزارہے۔
دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ پشاور میں 8 لاکھ سےزیادہ بچے سکولوں سے باہر ہیں جب کہ کولئی پالس کوہستان میں تناسب کے حساب سے سب سے زیادہ 80 ہزار333 بچے سکولوں سے باہر ہیں۔
محکمہ تعلیم کے مطابق لوئرکوہستان اور اپرکوہستان میں 79 فیصد بچے سکول سےباہر ہیں جبکہ اپرچترال میں سب سے کم 10 فیصد بچےسکولوں سے باہر ہیں۔
اس حوالے سے وزیر تعلیم کے پی فیصل ترکئی کا کہنا ہے کہ 48 لاکھ سے زائد بچےاوربچیاں سکول سےباہر ہیں، حکومت بچوں اوربچیوں کو سکولوں میں لانے کی کوشش کر رہی ہے۔
فیصل ترکئی کا کہنا تھا کہ گزشتہ برس 13 لاکھ بچوں کو سکولوں میں داخل کرایاگیا اور رواں سال 10 لاکھ بچوں کو سکولوں میں داخل کرنےکا ہدف مقررکیا گیاہے۔
خیال رہے کہ قبل ازیں ملک میں 2 کروڑ 62 لاکھ سے زائد بچوں کے سکولوں سے باہر ہونے کا انکشاف ہوا تھا، وزارت تعلیم کی جانب سے قومی اسمبلی میں جمع کرائی گئی تحریر ی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ملک بھر میں 2 کروڑ 62 لاکھ 6 ہزار 520 بچے بچیاں سکولوں سے باہر ہیں۔
وزارت تعلیم کی تفصیلات کے مطابق 5 سے 9 سال تک کے ایک کروڑ 7 لاکھ 74 ہزار 890 بچے اور بچیاں سکول سے باہر ہیں جن میں 49 لاکھ 72 ہزار 949 بچےاور 58 لاکھ ایک ہزار 941 بچیاں شامل ہیں۔
رپورٹ کے مطابق 10سے 12 سال تک کی عمر کے 49 لاکھ 35 ہزار 484 بچے بچیاں مڈل تعلیم سے محروم ہیں جن میں 21 لاکھ 6 ہزار 672 بچے اور 28 لاکھ 28 ہزار 812 بچیاں مڈل تعلیم سے محروم ہیں۔
وزارت تعلیم کا بتانا ہےکہ 45 لاکھ 45 ہزار 537 طلبہ و طالبات ہائی سکول کی تعلیم سے محروم ہیں جن میں 23 لاکھ 6 ہزار 882 طلبا اور 22 لاکھ 38 ہزار 655 طالبات شامل ہیں۔