ملتان: چیف چسٹس لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے محکمانہ دادرسی کے نوٹیفکیشن کے خٌلاف ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن ملتان نے سپریم کورٹسے رجوع کرلیا.
سپریم کورٹ میںسابق صدر ہائیکورٹ بارایسوسی ایشن ملتان سید ریاض الحسن گیلانی نے ڈسٹرکٹبار ملتان کی جانب سے درخواست دائر کی ہے.
درخواست میںمؤقف اختیارکیا گیا ہےکہ لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے عدالت عالیہ میں رٹ پٹیشن دائر کرنے سے قبل محکمانہ داد رسی لازمی طور پر حاصل کرنا ضروری قرار دیا گیا ہے،جبکہ یہ نوٹیفکیشن عوام کو فوری انصاف سے دور کرنے کے مترادف ہے،جس سے سائلوں کی مشکلات میںاضافے کے ساتھ وکلاء کو بھی پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے.
اس ضمن میںڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن ملتان کی جانب سے اس نوٹیفکیشن کو ٍغیر قانونی و غیر آئینی قرار دینے کی قراداد جنرل باڈی میںمنظور کی گئی، جس کے بعد دادرسی نہیں ہونے پر عدالت عالیہ ملتان بینچ سے رجوع کیا گیا تو یہ رٹ درخواست چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کے احکامات پر پرنسپل سیٹ لاہور پر منتقل کر دی گئی، جس میںدفتر کی جانب سے اعتراضات عائد کئے گئے، جو چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹنے خود سماعت کر کے برقرار رکھنے کا حکم دیا ہے.
اس لئے لاہور ہائیکورٹ کے 3 دسمبر 2024ء کو جاری اس نوٹیفکیشن نمبر 38620 کو غیر آئینی و غیر قانونی قرار دینےکا حکم دیا جائے.
سید ریاض الحسن گیلانی ایڈووکیٹ کے مطابق اس نوٹیفکیشن کے خلاف ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن ملتان کی جانب سے سپریم کورٹ میں ڈائری نمبر 6329/25 کے تحت چیلنج کر دیا گیا ہے ۔