حکومت،زرعی اداروںاور کاٹن جنرز کے نمائندوںنےمتفقہ طور پراس بات کی تائید کی ہے کہ کپاس نہ صرف ہمارے ملک کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی مانند ہے بلکہ یہ وہ واحد فصل ہے جس کی پیداوار بڑھنے سے ملک خوشحالی کی طرف گامزن ہو سکے گا۔ تمام عہدیداران نے کہا کہ کپاس کی اگیتی کاشت کے لیے زمین بھی فراہم کرنے کی کوشش کی جائے گی اور بوگس سیڈ کمپنیوں کے خلاف کریک ڈاؤن بھی کیا جائے گا کیونکہ سیڈ ہی کپاس کی پیداوار کا پہلا مرحلہ ہے اور اس میں کسی قسم کی بھی کمی یا کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔بعد ازاں ایف پی سی سی آئی کےاجلاس میں بھی اس بات پر زور دیا گیا کہ کپاس اور اس سے جڑے تمام بائی پروڈکٹس پر سیلز ٹیکس ختم کرنا چاہیے، تاکہ اس کی پیداوار بڑھ سکے اور کسان کو بہتر معاوضہ مل سکے۔ کپاس ایک نقد آور فصل ہے اور یہ وہ واحد فصل ہے جس سے لاکھوں نہیں بلکہ کروڑوں لوگوں کا روزگار جڑا ہے۔ہمارا ملک پہلے ہی نازک دور سے گزر رہا ہے اور اس موقع پر کپاس اور اس کے بائی پروڈکٹس پر 18 فیصد سیلز ٹیکس کو فوراً ختم کرنا چاہیے تاکہ کپاس کی پیداوار بڑھائی جا سکےاور ملکی معیشت کو مضبوط کیا جا سکے۔ اس موقع پر چیئرمین ٹاسک فورس برائے ایگریکلچر ایف پی سی سی آئی شام لال منگلانی نے کہا کہ کپاس کی اچھی اور زیادہ پیداوار سے ہم نہ صرف اپنی ایکسپورٹ بڑھا سکتے ہیں بلکہ ملک میں بے روزگاری کو بھی کم کر سکتے ہیں۔کپاس کے بے شمار فوائد ہونے کے باوجود اس پر ٹیکسوں کی بھرمار کی جا چکی ہے جس کی وجہ سے اس سے جڑی جننگ انڈسٹری بھی زبوں حال کا شکار ہے۔دریںاثناءشام لال منگلانی اور ایگزیکٹو کمیٹی پی سی جی اے نے کپاس کے حوالے سے اسلام آباد میں منعقدہ اعلیٰ سطحی اجلاسوں میں شرکت کی.جس میں ایس آئی ایف سی سے اے جی اظہر وقاص، جنرل شاہد نظیراور دیگر سینیئر عہدیداران شریک تھے۔اجلاس میں کپاس کی بحالی کے ساتھ ساتھ اس کی اہمیت پر بھی بات چیت کی گئی۔ایف پی سی سی آئی کے اجلاس میں سابق وزیراعظم انوار الحق کاکڑ، سابق وفاق وزیرکامرس گوہر اعجاز، پیٹرن ان چیف ایف پی سی سی آئی ایس ایم تنویر، سیکرٹری ایگریکلچر پنجاب افتخار سہو، چیئرمین اپٹما کامران ارشد، چیئرمین ایڈوائزری بورڈ ایف پی سی سی آئی میاں زاہد حسین، شہزاد علی ملک، جاوید احمد قریشی اور دیگر ممبران نے شرکت کی اور کہا کہ ہم سب مل کر کپاس کی بحالی کے لیے اپنا کردار ادا کریں گے اور ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کریں گے۔
حالیہ خبریں
موسم کی صورت حال
More forecasts: Weather Johannesburg 14 days