WhatsApp Image 2025 01 29 at 01.29.10

بکوٹ کو تحصیل کا درجہ دینے کےلئے چارٹر آف ڈیمانڈ پیش

ایبٹ آباد(نویداکرم عباسی)تحریک عوامی حقوق سرکل بکوٹ کا بکوٹ کو تحصیل کا درجہ دینے سمیت 6 نکات پر مشتمل مطالبات کی منظوری کے لئے چارٹرڈ آف ڈیمانڈ پیش کرنے کے ساتھ،صوبائی حکومت سے فوری عمل درآمد کے لئے متفقہ اعلامیہ جاری کر دیاگیا۔حکومت کی غیر سنجیدگی اور عدم منظوری پر4فروری کو کوہالہ پل پر ہر قسم کی ٹریفک بند کرکے غیر معینہ مدت کے لئے احتجاجی دھرنا کی دھمکی بھی دی گئی ہے۔
اس حوالہ سے بدھ کے روز ایبٹ آباد پریس کلب میں سرکل سے تعلق رکھنے والے مختلف سیاسی،مذہبی جماعتوں کے نمائندوں کی موجودگی میں احتجاجی مظاہرہ اور مشترکہ اعلامیہ جاری کیاگیا۔اس موقع پر علاقہ کے سرکردہ افراد بھی کثیر تعداد میں شریک تھے ۔
تحریک عوامی حقوق نے 6 نکات پر مشتمل مطالبات کی فہرست میں 2005ءکے زلزلہ میں تباہ ہونے ایرا کے زیر نگرانی زیر تعمیر پرائمری، مڈل اور ہائی سکولوں کے نامکمل منصوبوں کی بحالی کے لئے فنڈ کا اجراء، بی ایچ یوز کی اپ گریڈیشن،دو سوبیڈ پر مشتمل ہستپال کا قیام،بکوٹ کو ضلع سے ملانے والی رابطہ سڑکوں کوہالہ تا بوئی روڈ ،کھن ٹو جباں روڈ ،نتھیا گلی تا بکوٹ روڈ ،ٹھنڈیانی سے پلیر پٹن خورد روڈ ،سوار گلی تا بکوٹ روڈ ،گڑھی حبیب اللہ تا بوئی روڈ ،میرا رحمت خان تا ککمنگ روڈ کے ترقیاتی فنڈ جاری کرنے اور ان سڑکوں کو خیبر پختونخوا ہائی وے اتھارٹی کے سپرد کرنے اور بکوٹ کو تحصیل کا درجہ دینے کا مطالبہ پیش کیا۔
مشترکہ اعلامیہ جاری کرنے اور احتجاجی مظاہرے سے سردار منظور ممتاز عباسی( پیپلز پارٹی)،غضنفر علی عباسی،سردار ارم یاسر عباسی( تحریک انصاف)،عبدالجبار عباسی،سردار محمد صادق( مسلم لیگ ن)،جماعت اسلامی کے مولانا عبید الرحمن عباسی،پاکستان عوامی تحریک کے حافظ محمد رفیق ،تحریک لبیک پاکستان کے آصف اکرم ،جمعیت علمائے اسلام کے مولانا قاری مطلوب ،پاکستان عوامی تحریک کے محمود قریشی ،سیاسی وسماجی شخصیات مشتاق ستی اور اسلم اعوان کا کہنا تھا موجودہ پلیٹ فارم غیر سیاسی اور مسائل کے حل کے لئے متحد ہے۔صوبائی حلقہ 42 کی 8 یونین کونسلز کو دو حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔سرکل کے عوام کو ناقص مواصلات کے زرائع کی وجہ سے ایبٹ آباد آنے کے لئے4 گھنٹے صرف ہوتے ہیں،جبکہ ایبٹ آباد سے پشاور جائیں تو اس سے کم وقت لگتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ یہ مطالبات وزیر اعظم،وزیر اعلیٰ سمیت ضلع کے ذمہ داران کے نوٹس میں لائےہیں،لیکن کسی قسم کی کوئی شنوائی نہیں ہوئی ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ بکوٹ کو 70 سال سے پسماندہ رکھا ہوا ہے۔انہوں نے اس بات پر زور دیا ہے کہ صوبائی حکومت ہنگامی بنیادوں پر سرکل بکوٹ کی پسماندگی ختم کرنے پر توجہ دے ،بصورت دیگر غیر مدت احتجاجی دھرنا مطالبات کی منظوری تک جاری رہے گا۔

اپنا تبصرہ لکھیں