سیکرٹری آرکائیوز و لائبریریز پنجاب محمد خان رانجھا نے اپنی اہلیہ ڈائریکٹر جنرل پنجاب انسٹیٹیوٹ آف لینگویج ،آرٹ و کلچر (پلاک)بینش فاطمہ ساہی کے ہمراہ گزشتہ روز بہاول پور میوزیم بہاول پور کا دورہ کیا۔ ڈائریکٹر میوزیم محمد زبیر ربانی نے مہمانوں کا استقبال کیا اور انھیں گلدستہ و میوزیم کا سونئیر پیش کیا۔اس موقع پر چیف لائبریرین سنڑل لائبریری بہاول پور ڈاکٹر رانا جاوید اقبال،ڈپٹی ڈائریکٹر رشید احمد ارشد اور آفیسر تعلقات عامہ نادیہ نورین بھی موجود تھیں۔محمد زبیر ربانی نے سیکرٹری آرکائیوز و ڈائریکٹر جنرل پلاک کو میوزیم کے قیام، یہاں کے ترقیاتی منصوبوں اور سالانہ کیلنڈر کے تحت یہاں ہونے والے سیمنارز ، کانفرنسوں و دیگر ادبی و ثقافتی پروگراموں بارے آگاہ کیا اور آفیسر تعلقات عامہ نادیہ نورین نے محمد خان رانجھا اور بینش فاطمہ ساہی کو میوزیم نوادرات اور تمام گیلریوں بارے تفصیلاً آگاہ کیا۔
محمد خان رانجھا نے میوزیم کے آرکائیوز کےڈسپلےکو سراہتے ہوئے کہا کہ میوزیم کے تحریک پاکستان اور ریاست کے آرکائیوز کا شمار بہترین آرکائیوز میں ہوتا ہے۔انھوں نے بہاول پور گیلری میں آویزاں نوابین بہاول پور کی تصاویر کے زریعے ریاست دور میں ہونے والی مختلف سرگرمیوں اور قیام پاکستان کے لیے ریاست کے کردار کو بھی خوب سراہا۔ انھوں نے نواب آف بہاولپور کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ قیام پاکستان و استحکام کے سلسلے میں ریاست بہاول پور کی کاوشیں قابل ستائش ہیں۔مہمانوں نے میوزیم کی تمام گیلریوں میں خصوصی دلچسپی کا اظہار کیا اور ریاست سمیت تمام نوادرات کو میوزیم کا اثاثہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ بہاول پور میں موجود ریاستی دور کی اشیاء دیکھنے سے تعلق رکھتی ہیں۔مہمانوں نے کہا کہ میوزیم کا دورہ کیے بغیر یہاں کی تاریخ، تہذیب و تمدن اور امیران بہاول پور کے دور میں کئے گئے فلاحی اقدامات کو جاننا ناممکن ہے۔محمد خان رانجھا اوربینش فاطمہ ساہی نے مزید کہا کہ ڈائریکٹر میوزیم محمد زبیر ربانی کی متحرک قیادت میں سٹاف نے ریاست سمیت تمام نوادرات کو جس احسن انداز میں مستقبل کے لیے محفوظ کیا ہوا ہے وہ قابل تعریف ہے۔