Untitled 2025 06 09T185324.003

بجٹ 2025-26: مختلف شعبوں پرنئے ٹیکس عائد کرنے اور بعض پر رعایت ختم کرنے کا امکان

اسلام آباد: بجٹ 2025-26میں مختلف شعبوں پر نئے ٹیکس عائد کرنے اور بعض پر رعایت ختم کئےجانے کا امکان ہے۔

آئندہ مالی سال کےبجٹ میں ٹیکس نیٹ بڑھانے اور مراعات کے خاتمے کی تجاویز کی تیاری مکمل کر لی گئی،آئی ایم ایف کی سفارش پر زرعی آمدن،ڈیجیٹل پلیٹ فارمز اور فری لانس کمائی کو بھی ٹیکس دائرہ کار میں لانے کا امکان ہے،پراپرٹی پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ختم کرنے اور مشروبات و سگریٹس پر ٹیکس میں کمی کی تجویز دی گئی ہے۔

تنخواہ دار طبقے کو معمولی ریلیف دیئے جانے کی تجاویز بھی زیر غور ہیں،تنخواہ دارطبقےکو دس فیصد ریلیف، پنشن میں 5 سے ساڑھے 7 فیصد تک اضافے اور گریڈ ایک سے 16 کے ملازمین کو 30 فیصد الاؤنس دیئے جانے کی تجاویز شامل ہیں،ایڈہاک ریلیف الاؤنس کو بنیادی تنخواہ میں ضم کرنے پر بھی غور کیا جا رہا ہے

آئی ایم ایف کھاد،کیڑے مار ادویات اور بیکری آئٹمز پر ٹیکس عائد کرنے پر اصرار کر رہا ہے۔سابق فاٹا ریجن کو حاصل ٹیکس چھوٹ ختم کر کے بارہ فیصد ٹیکس لگانے کی تجویز ہے۔شیئرز اور پراپرٹی پر کیپیٹل گینز ٹیکس کی شرح بڑھانے کی تجویز بھی دی گئی ہے،آئی ایم ایف نےمعیشت کو دستاویزی بنانے اور ٹیکس چوری کی روک تھام پر زور دیا ہے۔

ذرائع کے مطابق 3500 سے زائد امپورٹڈ اشیاء پر ایڈیشنل ریگولیٹری ڈیوٹی میں کمی متوقع ہے، درآمدی سامان پر اضافی کسٹم ڈیوٹی میں دو سے تین فیصد کمی کا امکان ہے۔ صنعی شعبے کیلئے خام مال کی درآمد پر بھی ڈیوٹی میں کمی کا امکان ہے، درآمدی خام مال پرود ہولڈنگ ٹیکس ختم کرنے یا اس میں کمی کی تجویز ہے۔

نئے بجٹ میں بڑی کمپنیوں کیلئے سپر ٹیکس میں بتدریج کمی کی تجویز ہے تاہم سالانہ 15 کروڑ منافع کمانے والی کمپنیوں کو استثنیٰ برقرار رکھنے کی تجویز ہے۔ سالانہ 20 کروڑ منافع والی کمپنیوں پر سپر ٹیکس میں 0.5 فیصد کمی کی تجویز ہے، 20 کروڑ تک منافع پر سپر ٹیکس 1 فیصد سے ہو کر 0.5 فیصد کیا جا سکتا ہے،

سالانہ 25 کروڑ منافع پر سپر ٹیکس 2 کے بجائے 1.5 فیصد کرنے کی تجویز ہے، سالانہ 30 کروڑ آمدن والی کمپنیوں پر سپر ٹیکس 4 فیصد ٹیکس برقرار رکھنے کی تجویز ہے۔ کارپوریٹ سیکٹر کیلئے سپر ٹیکس کی موجودہ شرح برقرار رہنے کا امکان ہے، تعمیراتی صنعتوں کیلئے بھی خام مال ودہولڈنگ ٹیکس میں کمی متوقع ہے۔

دوسری جانب 850 سی سی کی مقامی گاڑیوں پر جی ایس ٹی میں 5.5 فیصد اضافہ متوقع ہے، مقامی مینوفیکچرڈ کاروں پر جی ایس ٹی 12.5 سے بڑھ کر 18 فیصد ہونے کا امکان ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں