ویب نیوز: مائیکرو سافٹ کے شریک بانی بل گیٹس کافی عرصے سے آرٹیفیشل انٹیلی جنس (اے آئی) ٹیکنالوجی کو موجودہ عہد کی اہم ترین پیشرفت قرار دینے کے بعد اب ایک انٹرویو میں اے آئی ٹیکنالوجی کے حوالے سے اپنے خیالات کا ایک بار پھر اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ اس نئی ٹیکنالوجی دنیا کے متعدد ورکرز متاثر ہوسکتے ہیں مگر 3 شعبے ایسے ہیں جن میں کام کرنے والے افراد متاثر نہیں ہوں گے، جن میں بائیولوجی، توانائی ماہرین اور پروگرامرز شامل ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بائیولوجسٹ انسانی ارتقا اور دیگر معاملات پر تخلیقی انداز سے کام کرتے ہیں، بائیولوجسٹ کے کام کرنے کا طریقہ اے آئی ٹیکنالوجی سے بالکل مختلف ہے اور اس ٹیکنالوجی کے لیے اس کی نقل کرنا لگ بھگ ناممکن ہے۔
بل گیٹس نے کہا کہ اے آئی ٹیکنالوجی تحقیق اور تفصیلات کا تجزیہ کرنے کے لیے بہترین ہے مگر انسانی دماغ سوچنے اور دیگر معاملات میں اس پر سبقت رکھتا ہے، اس لئےتوانائی ماہرین اور پروگرامرز بھی اے آئی کے پھیلاؤ سے محفوظ رہیں گے کیونکہ ان کے کام کرنے کا طریقہ بھی اس ٹیکنالوجی کے طریقہ کار سے کافی مختلف ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اے آئی ٹیکنالوجی ان خوبیوں سے محروم ہے جو انسانی دماغ کو حاصل ہیں اور ہم پیچیدہ سافٹ وئیر تیار کرسکتے ہیں یا عالمی توانائی کی طلب کے مطابق خود کو ڈھال سکتے ہیں۔
اس سے قبل ایک اور انٹرویو کے دوران بل گیٹس نے خیال ظاہر کیا تھا کہ ایتھلیٹس کا روزگار بھی اے آئی ٹیکنالوجی سے محفوظ رہ سکتا ہےکیونکہ بل گیٹس نے کہا کہ کسی کھیل جیسے بیس بال میں ہم کمپیوٹرز کو کھیلتے دیکھنا پسند نہیں کریں گے۔
اسی طرح مارچ 2025ء میں ایک انٹرویو کے دوران بل گیٹس نے پیشگوئی کی تھی کہ آئندہ ایک دہائی میں آرٹیفیشل انٹیلی جنس (اے آئی) ٹیکنالوجی اتنی پیشرفت کرلے گی کہ دنیا میں بیشتر کاموں کے لیے انسانوں کی ضرورت باقی نہیں رہے گی۔
بل گیٹس نے کہا کہ ابھی مختلف شعبوں جیسے طب اور تعلیم میں ہمیں انسانی ماہرین کی ضرورت ہوتی ہے، تاہم دنیا ایک نئے عہد میں داخل ہونے والی ہے جہاں مختلف شعبوں میں انسانی ماہرین کی ضرورت باقی نہیں رہے گی۔
انہوں نے فروری میں ایک انٹرویو کے دوران کہا تھا کہ اے آئی ٹیکنالوجیز میں ہونے والی پیشرفت ہر ایک کے لیے قابل رسائی ہوگی اور لگ بھگ ہماری زندگی کے تمام پہلوؤں تک پہنچ جائے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اے آئی اور ورچوئل اسسٹنٹس کی بدولت امراض کی تشخیص کا عمل بہت زیادہ بہتر ہو جائے گا، اسکے علاوہ ‘ایسا بہت تیزی سے ہو رہا ہے اور یہ کچھ حد تک خوفزدہ کر دینے والا بھی ہے کیونکہ یہ برق رفتاری سے ہو رہا ہے’۔
ٰخیال رہے کہ اے آئی ٹیکنالوجی سے قبل پیپر لیس ورک اور اے آئی کے بعد سے دنیا بھر میںبہت تیزی سے بہت سے شعبوں میںبے روزگاری کا عمل جاری ہے اور ملازمتیں سکڑنے کا عمل جاری ہے.