fbr 4

گوگل،یوٹیوب،فیس بُک سمیت ڈیجیٹل سروسز پر ایڈوانس ٹیکس 15 فیصد کر دیا گیا: ایف بی آر

اسلام آباد: چیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال نے کہا ہے گوگل، یوٹیوب، فیس بُک سمیت ڈیجیٹل سروسز پر ایڈوانس ٹیکس دس فیصد سے بڑھا کر پندرہ فیصد کرنے کی تجویز ہے ، اس کا مقصد ڈیجیٹل کمپنیوں کے پاکستان میں دفاتر قائم کرو انا ہے، جن کے دفتر پاکستان میں ہوں گے ان پر ٹیکس پانچ فیصد ہوگا۔

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خزانہ کو بتایا دس فیصد تنخواہیں بڑھانے کے باعث پہلی سلیب میں ایک کے بجائے ڈھائی فیصد ٹیکس لگایا گیا ، چھ لاکھ سے بارہ لاکھ سالانہ تنخواہ والوں کیلئے ڈھائی فیصد اور بارہ لاکھ سے بائیس لاکھ تک والوں کیلئے گیارہ فیصد ٹیکس ہوگا ۔

کمیٹی اجلاس میں چیئرمین ایف بی آر نے سلانہ تنخواہ کے تمام سلیبز، ان میں شامل افراد اور ٹیکسوں کی شرح کے اعدادو شمار پر بریفنگ دی.

انہوں نے بتایا بینکوں میں رکھی گئی رقم کے منافع پر ٹیکس ریٹ پندرہ فیصد سے بڑھا کر بیس فیصد کیا جا رہا ہے، پراپرٹی خریدوفروخت پر ودہولڈنگ ٹیکس کی شرح میں ردوبدل اور ایف ای ڈی ختم کر دی ہے ۔ پانچ کروڑ کی پراپرٹی خریدنے پرودہولڈنگ ٹیکس کی شرح کم کرکے ڈیڑھ فیصد، دس کروڑ کی پراپرٹی خریدنے پر دو فیصد اور دس کروڑ سے زائد کی پراپرٹی خریدنے پر ودہولڈنگ ٹیکس کی شرح کم کر کے ڈھائی فیصد کر دی گئی ہے۔

چیئرمین ایف بی آر کے مطابق پانچ کروڑ روپےکی پراپرٹی فروخت کرنے پر ودہولڈنگ ٹیکس کی شرح بڑھاکر ساڑھے چار فیصدکی گئی ہے، پانچ کروڑ روپے سے دس کروڑ روپے کی پراپرٹی فروخت کرنے پر ودہولڈنگ ٹیکس کی شرح پانچ فیصد ہوگی، دس کروڑ روپے سے زائد کی پراپرٹی فروخت کرنے ودہولڈنگ ٹیکس کی شرح ساڑھے پانچ فیصد ہو گی، راشد لنگڑیال نے بتایا آئی ایم ایف پراپرٹی کی خرید پر ودہولڈنگ ٹیکس کی شرح کم کرنے کے خلاف ہے، بجٹ میں فلیٹس اور دس مرلہ کے گھر کی خریداری پر دس فیصد ٹیکس کریڈٹ کی سکیم متعارف کروادی ہے۔ رجسٹرڈ کاروبار میں اشیاء کی فروخت پر دو لاکھ روپےسےزائدکیش لینےپر تیس ہزارکی پینلٹی لگے گی ۔

ان کا کہناتھا کہ ای کامرس کے ذریعے کاروبار کرنے پر دو فیصد تک انکم ٹیکس عائد کیا گیا ہے ، الیکٹرونکس، الیکٹریکل کا آن لائن کاروبار کرنے پر اب صفر اعشاریہ فیصد اور کپڑوں کا آن لائن کاروبار کرنے پر دو فیصد انکم ٹیکس عائد ہو گا، ان کے علاوہ کوئی اور کاروبار کرنے پر ایک فیصد ٹیکس ہو گا۔

قومی اسمبلی میں‌دی گئی بریفنگ پر ممبران نے اظہار اطمینان کیا اور متعدد معاملات پر سوالات کےجوابات کے بعد اپنی تجاویز کا بھی اظہار کیا ہے.

اپنا تبصرہ لکھیں