WhatsApp Image 2025 01 25 at 07.09.54

‏لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شمس محمود مرزا کےخلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر

لاہور:جسٹس شمس محمود مرزا کے خلاف ریفرنس اسسٹنٹ اٹارنی جنرل شیراز زکاء کی جانب سے دائر کیا گیاہے.ریفرنس میں‌مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ
نجی کمپنی بنام وزارت پٹرولیم کا کیس گزشتہ 7 سال سے جسٹس شمس محمود مرزا کی عدالت میں زیر سماعت ہے.ہر سماعت پر جسٹس شمس محمود مرزا درخواست گزار کو جاری کردہ حکم امتنائی میں توسیع کر دیتے ہیں.گزشتہ ڈیڑھ سال میں مذکورہ کیس تین مرتبہ سماعت کے لیے مقرر ہوا ہے.مذکورہ کیس کے لیے وفاق اور ایف آئی اے کی جانب سے بطور اسسٹنٹ اٹارنی جنرل عدالت میں پیش ہوا.جسٹس شمس محمود مرزا گزشتہ سات سال سے درخواست گزار کو جان بوجھ کر نواز رہے ہیں.مذکورہ کیس40 کروڑ روپے کی پیٹرولیم لیوی سے متعلق ہے.ایف آئی اے میں جاری انکوائری کے مطابق، حکومت پاکستان کو 40 کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے.بدقسمتی سے جسٹس شمس محمود مرزا کے حکم امتنائی کے باعث ایف ائی اے میں جاری انکوائری رک گئی ہے.جسٹس شمس محمود مرزا کو نااہلیت ظاہر کرنے، بددیانتی کے باعث کیس کا فیصلہ نہیں کرنے پر ذمہ دار ٹہرایا جائے.
گزشتہ سماعت پر جسٹس شمس محمود مرزا نے پہلے درخواست کو ” محفوظ فیصلے” کے لیے پاس رکھا بعد ازاں ملتوی کر دیا.جسٹس شمس محمود مرزا نے کیس فائل کو 20 روز تک اپنے پاس رکھا اور بعد ازاں پھر سے ملتوی کر دیا.26 ویں ترمیم کے بعد ایک جج کو نااہلیت دکھانے پرعہدے سے ہٹایاجا جا سکتا ہے.اکثر دیکھا گیا ہے کہ جسٹس شمس محمود مرزا صبح نو بجے سے محض دس بجے تک کیسز سنتے ہیں،اس لئے آئین کے آرٹیکل 209 کے تحت جسٹس شمس محمود مرزا کو عہدے سے ہٹانے کی درخواست دائر کی جاتی ہے.

اپنا تبصرہ لکھیں