394596 7909107 updates

دوسری ہائیکورٹ سے جج نہ لایا جائے،نہ چیف جسٹس بنایا جائے: اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز نے خط لکھ دیا

اسلام آباد:اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز نے چیف جسٹس آف پاکستان یحییٰ آفریدی کو خط لکھ دیا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز نے اسلام آباد ہائیکورٹ،لاہور ہائیکورٹ اور سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹسزکو بھی خط لکھا۔

خط چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کے لیے دوسری ہائیکورٹ سے جج لانے کی اطلاعات پر لکھا گیا اور یہ خط جسٹس محسن اختر کیانی سمیت دیگر ججز نے لکھا۔

خط میں کہا گیا ہے کہ دوسری ہائیکورٹ سے جج نہ لایا جائے اورنہ چیف جسٹس بنایا جائے اور اسلام آباد ہائیکورٹ سے ہی تین سینیئر ججز میں سے چیف جسٹس بنایا جائے۔

ججز کا خط میں کہنا ہے کہ دوسری ہائیکورٹ سے جج لانے کے لیے بامعنی مشاورت ضروری ہے، دوسری ہائیکورٹ سے جج لانے کے لیے وجوہات دینا بھی ضروری ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ کی نسبت لاہور ہائیکورٹ میں زیر التوا کیسز دو لاکھ ہیں ۔

ججز کا خط میں کہنا ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے جاری سینیارٹی کیسے تبدیل ہو سکتی ہے ؟ میڈیا میں لاہور ہائیکورٹ سے جج اسلام آباد ہائیکورٹ لانے کی خبریں رپورٹ ہوئی ہیں۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز نے خط میں کہا ہے کہ بار ایسوسی اِیشنز کی جانب سے کہا گیا کہ لاہور ہائی کورٹ سے ایک جج کو ٹرانسفرکیا جانا ہے، ٹرانسفر کیےگئےجج کو پھر اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کے طور پر زیرغور لایا جائے گا، سندھ ہائی کورٹ سے بھی ایک جج کے اسلام آباد ہائی کورٹ میں تبادلے کی تجویز زیر غور ہونے کی اطلاعات ہیں۔

خط کے متن میں مزید کہا گیا ہے کہ ایک ہائی کورٹ سے دوسری ہائی کورٹ تبادلے کا عمل آئین کے آرٹیکل 200 کے تحت ہوتا ہے۔

ذرائع کے مطابق ججزکی جانب سےصدر پاکستان کو بھی خط کی کاپی بھجوادی گئی۔

واضح رہے کہ لاہور ہائیکورٹ‌ کے ملتان سے تعلق رکھنے والے جسٹس سردر محمد سرفراز ڈوگر کو اسلام آباد ہائیکورٹ کا جج تعینات کرنے اور پھر چیف جسٹس اسلام آبادہائیکورٹ‌بنانے کی غیر مصدقہ اطلاعات بارایسوسی ایشنزاورعدالتی زرائع میں‌گردش کررہی ہیں‌.
بشکریہ جیونیوز

اپنا تبصرہ لکھیں