406425 8983064 updates

بچوں سے مشقت کے خاتمے کا عالمی دن، پاکستان میں قانون پر عملدرآمد ندارد، ایک کروڑ بچے مزدوری کرنے پر مجبور

اسلام آباد: آج بچوں سے مشقت کے خاتمے کا عالمی دن منایا جا رہا ہے۔ پاکستان میں چائلڈ لیبر کی مجموعی شرح 16.9فیصد ریکارڈ کی گئی، پاکستان میں چائلڈ لیبر میں اضافے کی بنیادی وجہ غربت ہے۔

انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن نے مؤقف اختیار کیا کہ بیروزگاری کے خاتمے اور شہریوں کو سوشل پروٹیکشن دینے سے چائلڈ لیبر پرقابو پایا جاسکتا ہے، ماہرین نے گھریلو مزدوری میں چائلڈ لیبر کو سنگین مسئلہ قرار دے دیا۔

ماہرین نے کہا ہے کہ ہر حکومت میں چائلڈ لیبر کے خاتمے کا اعلان تو کیا گیا مگر نا کافی اقدامات اٹھائے گئے جس کی وجہ سے بچہ مزدوری میں اضافہ ہو رہا ہے۔

ادھر انسانی حقوق کی تنظمیوں کے مطابق بچوں کی مزدوری کی بڑی وجوہات غربت اورقانون پر عمل درآمدکا نہ ہوناہے جب کہ پاکستان میں ایک کروڑ سے زائد بچے مزدوری کرنے پر مجبور ہیں۔

خیال رہے کہ چائلڈ لیبر کے خاتمے کا عالمی دن آج 12 جون کو منایا جاتا ہے، پاکستان میں مؤثر قانون اور کارروائی نہ ہونے پر ملک بھر میں بچہ مزدوروں کی تعداد 2 کروڑ سے تجاوز کر گئی، پنجاب میں چائلڈ لیبر کی شرح 14 فیصد کے قریب ہے۔

اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ترقی پذیر ممالک چائلڈ لیبر سے سب سے زیادہ متاثر ہیں، پاکستان نے چائلڈ لیبرکے خاتمے کے لیے مؤثر قانون سازی کی ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے غذائیت اور تعلیم کے پروگرام شروع کیے ہیں، دانش اسکول سسٹم بچوں کو محفوظ تعلیمی ماحول فراہم کررہا ہے۔

شہباز شریف نے مزید کہا کہ تمام اسٹیک ہولڈرز حکومت کے ساتھ مل کر بچوں کا مستقبل محفوظ بنائیں، بچوں کو تعلیم دینا قومی ترقی کی ضمانت ہے۔

بچوں سے جبری مشقت کے انسداد کے عالمی دن کے موقع پر خصوصی پیغام جاری کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ آج کے جدید دور میں بھی چائلڈ لیبر کے واقعات انسانیت کے لیے ایک المناک حقیقت ہیں جو معاشرے کے باشعور افراد کے لیے لمحہ فکریہ ہیں، بچوں کے ہاتھ میں قلم، کتاب اور لیپ ٹاپ ہونے چاہئیں نہ کہ اوزار یا اینٹیں۔

مریم نواز شریف کا کہنا تھا کہ کم سنی میں تعلیم کے بجائے مشقت اٹھانے پر مجبور بچے ہر مہذب معاشرے کے لیے ایک بڑا سوالیہ نشان ہیں، اگر ہم اپنے معصوم بچوں کا بچپن محفوظ نہ بنا سکے تو آنے والے کل میں ہمارا معاشرہ مفید شہریوں سے محروم رہ جائے گا۔

انہوں نے چائلڈ لیبر کو محض ایک سماجی مسئلہ نہیں بلکہ نسلوں کے مستقبل کا سنگین سوال قرار دیا۔

وزیر اعلیٰ نے واضح انداز میں کہا کہ چائلڈ لیبر ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی کیونکہ "بچے میری ریڈ لائن ہیں”، پنجاب حکومت بچوں کے محفوظ مستقبل کے لیے مؤثر اقدامات کر رہی ہے، پنجاب ملک کا پہلا صوبہ ہے جہاں چائلڈ پروٹیکشن پالیسی نافذ کی گئی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب میں پہلا ورچوئل چائلڈ سیفٹی سٹیشن قائم کر کے بچوں کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنایا جا رہا ہے، جبری مشقت سے نجات دلا کر ان بچوں کو تعلیم کی طرف لایا جا رہا ہے تاکہ وہ روشن مستقبل کی طرف بڑھ سکیں۔

مریم نواز شریف نے عزم ظاہر کیا کہ وہ ایسا پنجاب دیکھنا چاہتی ہیں جہاں ہر بچہ مزدوری نہیں بلکہ تعلیم حاصل کرے اور قوم کا مستقبل سنوارے۔

اپنا تبصرہ لکھیں